عام طور پر اگر ہندوستان میں دیہی خواتین کی زندگی کے بارے میں بات کی جاتی ہے، تو روایتی کپڑے پہنے، کمر کے سہارے ایک گھڑا اٹھائے اور ایک یا دو گھڑوں کو اپنے سر پر سنبھالتی ہوئی ایک جوان یا بوڑھی عورت کی تصویر ذہن میں ابھرتی ہے، جو کہ دیہی ہندوستانی خواتین کی فرسودہ تصویر پیش کرتی ہے۔ ہندوستانی گاؤوں میں کنویں (جو کبھی خوبصورت اور کبھی بدرنگ نظر آتے ہیں) صرف پانی بھرنے کے مقام نہیں رہے ہیں۔ کنویں سے پانی بھرنے کے دوران، گہری دوستیوں کے جنم سے لے کر گاؤں میں رونما ہونے والے کسی سنسنی خیز واقعہ پر چٹخارے لینے اور ذات پر مبنی نا انصافیوں (جن سے کون پانی بھرے گا، یہ بھی طے کیا جاتا ہے) کا درد کنویں کی دنیا پر درج ملتا ہے۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ یہی کنواں، جو روزمرہ کی زندگی کو چلاتا ہے، وہی سسرال میں تکلیفوں کا سامنا کر رہی بہت سی عورتوں کو کچھ لمحہ کے لیے پناہ بھی دیتا ہے۔ نیچے دیے گئے گیت میں، عورتوں (جن کی مرضی کے خلاف ایسے گھر میں شادی ہوئی ہے جہاں وہ خوش نہیں ہیں) کا اکیلا ساتھی – کنواں – بھی ان کے خلاف ہو گیا ہے۔ ان کے پاس ایسا کوئی بھی نہیں ہے جن سے وہ اپنے خاندان کے مردوں کی شکایت کر سکیں، جنہوں نے ان کی شادی ایسے گھر میں کردی ہے جو ان کے دشمن کا گھر معلوم ہوتا ہے۔

انجار کے شنکر باروٹ کے ذریعے پیش کردہ اس اداس گیت نے، جس میں ایک عورت اپنے خاندان کے مردوں کے ذریعے نبھائی گئی دشمنی کی شکایت کرتی ہے، نے شادیوں میں الگ الگ موقعوں پر گائے جانے والے گیتوں میں اپنی خاص جگہ بنا لی ہے۔

انجار کے شنکر باروٹ کی آواز میں یہ لوک گیت سنیں

گجراتی

જીલણ તારા પાણી મને ખારા ઝેર લાગે મને ઝેર ઝેર લાગે
જીલણ તારા પાણી મને ઝેર ઝેર લાગે મને ખારા ઝેર લાગે
દાદો વેરી થયા’તા મને  વેરીયામાં દીધી, મારી ખબરું ન લીધી
જીલણ તારા પાણી મને ઝેર ઝેર લાગે મને ખારા ઝેર લાગે
કાકો મારો વેરી મને  વેરીયામાં દીધી, મારી ખબરું ન લીધી
જીલણ તારા પાણી મને ઝેર ઝેર લાગે મને ખારા ઝેર લાગે
મામો મારો વેરી મને  વેરીયામાં દીધી, મારી ખબરું ન લીધી
જીલણ તારા પાણી મને ઝેર ઝેર લાગે મને ખારા ઝેર લાગે
જીલણ તારા પાણી મને ઝેર ઝેર લાગે મને ખારા ઝેર લાગે

اردو

کنواں تیرا پانی، کنواں تیرا پانی
مجھے کھارا زہر لاگے، مجھے زہر زہر لاگے۔
کنواں تیرا پانی، کنواں تیرا پانی
مجھے زہر زہر لاگے، مجھے کھارا زہر لاگے۔
دادا میرا دشمن۔ دادا نے مجھے دشمن کو ہی سونپ دیا
پھر کبھی خبر نہ لیا۔
کنواں تیرا پانی، کنواں تیرا پانی
مجھے زہر زہر لاگے، مجھے کھارا زہر لاگے۔
کاکا میرا دشمن۔ کاکا نے مجھے دشمن کو ہی سونپ دیا
پھر کبھی خبر نہ لیا۔
کنواں تیرا پانی، کنواں تیرا پانی
مجھے زہر زہر لاگے، مجھے کھارا زہر لاگے۔
ماما میرا دشمن۔ ماما نے مجھے دشمن کو ہی سونپ دیا
پھر کبھی خبر نہ لیا۔
کنواں تیرا پانی، کنواں تیرا پانی
مجھے زہر زہر لاگے، مجھے کھارا زہر لاگے۔
مجھے زہر زہر لاگے، مجھے کھارا زہر لاگے۔

PHOTO • Labani Jangi

گیت کی قسم: روایتی لوک گیت

موضوع: شادی کے گیت

گیت: ۵

گیت کا عنوان: جھیلن تارا پانی منے کھارا زہر لاگے

دھن: دیول مہتہ

گلوکار: شنکر باروٹ (انجار سے)

استعمال ہونے والے ساز: ہارمونیم، ڈرم، بینجو

ریکارڈنگ کا سال: ۲۰۱۲، کے ایم وی ایس اسٹوڈیو

کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن ’سُر وانی‘ نے ایسے ۳۴۱ گیتوں کو ریکارڈ کیا ہے، جو کچھّ مہیلا وکاس سنگٹھن (کے ایم وی ایس) کے توسط سے پاری کے پاس آیا ہے۔

پریتی سونی، کے ایم وی ایس کی سکریٹری ارونا ڈھولکیا اور کے ایم وی ایس کے پروجیکٹ کوآرڈینیٹر امد سمیجا کا ان کے تعاون، اور بیش قیمتی مدد کے لیے بھارتی بین گور کا خاص طور سے شکریہ۔

مترجم: محمد قمر تبریز

Pratishtha Pandya

Pratishtha Pandya is a Senior Editor at PARI where she leads PARI's creative writing section. She is also a member of the PARIBhasha team and translates and edits stories in Gujarati. Pratishtha is a published poet working in Gujarati and English.

Other stories by Pratishtha Pandya
Illustration : Labani Jangi

Labani Jangi is a 2020 PARI Fellow, and a self-taught painter based in West Bengal's Nadia district. She is working towards a PhD on labour migrations at the Centre for Studies in Social Sciences, Kolkata.

Other stories by Labani Jangi
Translator : Qamar Siddique

Qamar Siddique is the Translations Editor, Urdu, at the People’s Archive of Rural India. He is a Delhi-based journalist.

Other stories by Qamar Siddique