۶۷۔ ریکارڈو میموریل پرائز برائے نشریاتی میڈیا ۲۰۲۳

شالنی سنگھ نے ریکارڈو میموریل پرائز برائے نشریاتی میڈیا ۲۰۲۳ کا سلور جیتا ہے، جو یو این کرسپانڈنٹس (یو این سی اے) نے انہیں سال ۲۰۲۰-۲۰۱۹ میں پاری کے لیے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق اسٹوریز کرنے کے لیے دیے تھے۔

۶۶۔ سنجوئے گھوش میڈیا ایوارڈز ۲۰۲۳

جگیاسا مشرا کے نام کا اعلان ’ریکگنائزنگ ایکسیلنس اِن رورل رپورٹنگ اینڈ امپاورنگ ینگ وائسز‘ والے زمرہ میں سنجوئے گھوش میڈیا ایوارڈز کی مشترکہ فاتح کے طور پر کیا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ ان کی اسٹوری ’’ جھن جھنوں میں شادی کے لیے دلہن خریدنی پڑتی ہے ‘‘ کے لیے انہیں دیا گیا ہے۔

۶۵۔ لاڈلی میڈیا ایوارڈز ۲۰۲۳، ججوں کی طرف سے سند توصیفی

اکتوبر ۲۰۲۳ میں، پاری-ایم ایم ایف فیلو سنکیت جین نے لاڈلی میڈیا ایوارڈز ۲۰۲۳ میں ججوں کی طرف سے سند توصیفی حاصل کیا، جو ایتھلیٹوں کی ذہنی صحت پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے متعلق ان کی اس اسٹوری کے لیے تھا۔

۶۴۔ لاڈلی میڈیا ایوارڈز ۲۰۲۳، ججوں کی طرف سے سند توصیفی

اکتوبر ۲۰۲۳ میں، پاری فیلو امرتا کوسورو نے لاڈلی میڈیا ایوارڈز ۲۰۲۳ میں ججوں کی طرف سے سند توصیفی حاصل کیا، جو میلا ڈھونے والوں کی بیواؤں سے متعلق ان کی اس اسٹوری کے لیے تھا۔

۶۳۔ کورنگ کلائمیٹ ناؤ صحافتی ایوارڈز، ۲۰۲۳

ستمبر ۲۰۲۳ میں، سنکیت جین نے ذہنی صحت پر ماحولیات کے اثرات کا احاطہ کرنے والی تین قسطوں پر مبنی سیریز کے لیے کورنگ کلائمیٹ ناؤ کا ’سال کا ابھرتا ہوا صحافی ایوارڈ‘ جیتا۔

۶۲۔ اسٹیٹس مین ایوارڈ برائے دیہی رپورٹنگ ۲۰۲۲

ستمبر ۲۰۲۳ میں، سنکیت جین نے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی ذہنی صحت پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے متعلق اپنی اسٹوری کے لیے اسٹیٹس مین ایوارڈ برائے دیہی رپورٹنگ میں دوسرا انعام حاصل کیا۔

۶۱۔ چنتا روی میموریل ایوارڈ، ۲۰۲۳

جولائی ۲۰۲۳ میں، پاری کے بانی ایڈیٹر پی سائی ناتھ نے کیرالہ کے کوزی کوڈ میں چنتا روی میموریل ایوارڈ حاصل کیا۔

سند توصیفی میں درج ہے: ’چنتا روندرن فاؤنڈیشن، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا (پاری) کے بانی ڈاکٹر پی سائی ناتھ کو چوتھا چنتا روی میموریل ایوارڈ دیتے ہوئے فخر محسوس کر رہا ہے۔ پاری کل ہند سطح پر واحد ملٹی میڈیا نیٹ ورک ہے جو پوری طرح سے دیہی ہندوستان کے لیے وقف ہے اور ’دیہی ہندوستان کی تاریخ کے ایک آرکائیو اور زندہ رسالہ‘ کے طور پر کام کر رہا ہے اور ’عام لوگوں کی روزمرہ کی زندگی…‘ کو درج کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

۶۰۔ ٹرو اسٹوری ایوارڈ، ۲۰۲۳

جون ۲۰۲۳ میں، اپرنا کارتکیئن اُن ۱۲ صحافیوں میں شامل تھیں جن کا انتخاب ٹرو اسٹوری ایوارڈز ٹرو اسٹوری ایوارڈز، برن، سوئٹزرلینڈ کے لیے کیا گیا تھا۔ ان کی تمل ناڈو کے نمک کے کھیتوں پر مبنی اسٹوری کو فائنل لسٹ میں جگہ ملی تھی۔

۵۹۔ ایشین کالج آف جرنلزم ایوارڈز، ۲۰۲۳

مئی ۲۰۲۳ میں، پارتھ ایم این کو سماج پر صحافت کا اثر والے زمرہ میں ایشین کالج آف جرنلزم ایوارڈز میں اسپیشل مینشن (خصوصی ذکر) حاصل ہوا۔ انہیں اتر پردیش میں عوامی صحت تک رسائی سے متعلق سلسلہ وار کی گئی اسٹوریز کے لیے یہ اعزاز دیا گیا تھا۔

۵۸۔ پریس انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی، ۲۰۲۲

دسمبر ۲۰۲۲ میں، پارتھ ایم این کو پریس انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ذریعہ تقسیم کردہ ایوارڈز میں دوسرا انعام ملا۔ پی آئی آئی-آئی سی آر سی ایوارڈز نے سال ۲۰۲۲ کی ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق بہترین اسٹوریز کے لیے اعزاز سے نوازا تھا۔

۵۷۔ امیجننگ دا نیشن اسٹیٹ گرانٹ، ۲۰۲۲

نومبر ۲۰۲۰ میں، پاری کے فوٹوگرافر پلنی کمار کو ان کی سماجی طور پر ذمہ دار فوٹوگرافی کے لیے چنئی فوٹو بائی اینئیل فاؤنڈیشن کی طرف سے امیجننگ دا نیشن اسٹیٹ گرانٹ سے نوازا گیا تھا۔

۵۶۔ روری پیک ایوارڈز میں مارٹن ایڈلر پرائز، ۲۰۲۲

نومبر ۲۰۲۲ میں، پارتھ ایم این لندن کے روری پیک ایوارڈز میں مارٹن ایڈلر پرائز کے رنر اَپ تھے۔ یہ ایوارڈ دنیا کے کسی ایک آزاد صحافی کو دیا جاتا ہے۔ اور یہ لگاتار دوسری بار تھا جب پارتھ کو اس ایوارڈ کا رنر اپ بنایا گیا۔

A house in Arjunwad village that was destroyed by the floods in 2019
PHOTO • Sanket Jain

۵۵۔ ارتھ جرنلزم نیٹ ورک ایشیا پیسیفک فیلوشپ، ۲۰۲۲

سنکیت جین کو ۲۴ اگست، ۲۰۲۲ کو دیہی مہاراشٹر میں ماحولیاتی تبدیلی اور ذہنی صحت پر مبنی تین حصوں کی سیریز کے لیے ارتھ جرنلزم نیٹ ورک ایشیا پیسیفک فیلوشپ سے نوازا گیا۔

۵۴۔ زی تمل کا ’تمیڑا تمیڑا ایوارڈ‘، ۲۰۲۲

جون ۲۰۲۲ میں، پلنی کمار کو زی تمل کے ’تمیڑا تمیڑا ایوارڈ‘ کی شکل میں ایک بڑا انعام ملا۔ یہ ایوارڈز اُن لوگوں کو دیے جاتے ہیں، جو اپنے کام سے ریاست تمل ناڈو اور اس کی زبان کی شان و شوکت کو آگے بڑھاتے ہیں۔

۵۳۔ انٹرنیشنل اسپورٹس پریس ایسوسی ایشن، ۲۰۲۲

۱۲ جون، ۲۰۲۲ کو پاری کے سینئر فیلو سنکیت جین نے تحریری زمرہ میں انٹرنیشنل اسپورٹس پریس ایسوسی ایشن کا ینگ رپورٹر اسپیشل کمینڈیشن ایوارڈ حاصل کیا۔

۵۲۔ پلنی کمار کو ملا دیانیتا سنگھ - پاری ڈاکیومینٹری فوٹوگرافی ایوارڈ، ۲۰۲۲

ہیسل بلاڈ ایوارڈ جیتنے والی فوٹوگرافر دیانیتا سنگھ نے پاری کے ساتھ مل کر دیانیتا سنگھ – پاری ڈاکیومینٹری فوٹوگرافی ایوارڈ شروع کیا ہے۔

۵۱۔ پی وی سُکھاتمے گولڈ میڈل، ۲۰۲۲

انڈین سوشل سائنس اکیڈمی (آئی ایس ایس اے) نے ۲۸ مارچ، ۲۰۲۲ کو چنئی کے ونڈلور میں منعقد ۴۵ویں سوشل سائنس کانگریس میں، پاری کے بانی ایڈیٹر پی سائی ناتھ کو پی وی سُکھاتمے گولڈ میڈل سے نوازا۔ آئی ایس ایس اے نے اپنے سند توصیفی میں لکھا کہ پاری ’’سوشل سائنسز، ہیومینٹیز اور عام لوگوں کے درمیان علم کی سطح پر موجود خلیج کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہے… اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاری ۱۳ زبانوں میں اشاعت کا کام کرتا ہے اور یہ سب کے لیے مفت میں دستیاب ہے، یہاں سبسکرپشن کی کوئی فیس نہیں ہے۔‘‘

۵۰۔ مرنالنی مکھرجی فاؤنڈیشن گرانٹ، ۲۰۲۲

سنکیت جین کو مارچ ۲۰۲۲ میں مرنالنی مکھرجی فاؤنڈیشن گرانٹ ملی تھی جو ان کی پاری سینئر فیلوشپ کے لیے دی گئی تھی۔ فاؤنڈیشن دیہی کاریگروں اور ان کے ختم ہوتے ذریعہ معاش پر سنکیت جین کے جاری کام سے کافی متاثر ہوا تھا۔ فاؤنڈیشن نے ان کے ذریعہ تورن بنانے والے کاریگروں پر کی گئی اسٹوری کا خاص طور پر ذکر کیا تھا۔

۴۹۔ الفریڈ فرینڈلی فیلوشپ، ۲۲-۲۰۲۱

پارتھ ایم این کو اپریل ۲۰۲۲ میں امریکہ کا دورہ کرنے اور تربیت حاصل کرنے کے لیے جون ۲۰۲۱ میں الفریڈ فرینڈلی فیلوشپ سے نوازا گیا تھا۔ پروگرام میں کولمبیا کی مسوری یونیورسٹی کے مسوری اسکول آف جرنلرم سے تین ہفتے کی ٹریننگ حاصل کرنا شامل ہے۔ اس کے بعد وہ ڈھائی مہینے تک لاس اینجلیس ٹائمز میں کام کریں گے۔

A Brokpa preparing for a journey to Chander village, around 12 kilometres from Lagam

۴۸۔ سنٹر فار پیسٹورلزم گرانٹ، ۲۰۲۲

پاری کے سینئر فیلو اور فوٹوگرافر رتائن مکھرجی کو فروری ۲۰۲۲ میں گجرات کے بھُج میں واقع سنٹر فار پیسٹورلزم نے سیاحتی گرانٹ سے نوازا۔ اس گرانٹ سے انہیں ہندوستان کی خانہ بدوش چرواہا برادریوں سے متعلق اپنے موجودہ کام کو جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔

۴۷۔ ٹھاکر فاؤنڈیشن فیلوشپ، ۲۰۲۱

پارتھ ایم این کو جنوری ۲۰۲۲ میں ٹھاکر فاؤنڈیشن فیلوشپ سے نوازا گیا، تاکہ وہ پاری کے لیے ہندوستان میں حفظان صحت تک رسائی کے مسائل اور شہریوں کی آزادی کی صورتحال کا احاطہ کر سکیں۔

۴۶۔ رامناتھ گوئنکا ایوارڈ، ۲۰۲۱

پاری کی ٹیم کو دسمبر ۲۰۲۱ میں ماحولیات، سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق رپورٹنگ کے زمرے میں رامناتھ گوئنکا ایوارڈ کا فاتح قرار دیا گیا۔ یہ انعام ’’کسانوں، مزدوروں، ماہی گیروں، جنگل کے باشندوں، سمندری گھاس اکٹھا کرنے والوں، خانہ بدوش چرواہوں اور شہد جمع کرنے والوں وغیرہ‘‘ کے ذریعہ بیان کردہ اور ان کی زندگی کے تجربات پر مبنی پاری کی ماحولیاتی تبدیلی پر جاری سیریز کے لیے دیا گیا تھا۔ ایوارڈ میں ذکر کیا گیا ہے کہ یہ سیریز پاری کی ۱۴ رکنی ٹیم کے ذریعہ کی گئی ’’۲۰ سے زیادہ اسٹوریز پر مبنی ہے، جس کے تحت ہندوستان کے طول و عرض کا احاطہ کیا گیا ہے‘‘ اور ان نامہ نگاروں نے ’’جنگلات، سمندر، ندی کے طاس، موتیوں کے جزیرے، ریگستان، خشک اور نیم خشک خطوں، دیہی اور شہری علاقوں کا احاطہ کیا (اور) قارئین کو اس بحران سے روبرو کرایا۔‘‘

۴۵۔ لاڈلی میڈیا ایوارڈ برائے صنفی حساسیت، ۲۰۲۱

پاری کی رپورٹر جیوتی شنولی نے نومبر ۲۰۲۱ میں لاڈلی میڈیا ایوارڈ جیتا جسے (انہیں پاپولیشن فرسٹ کے ذریعہ) ان کی اسٹوری ’میرا کاٹ [بچہ دانی] باہر نکلتا رہتا ہے‘ کے لیے دیا گیا، جو ۱۷ جون، ۲۰۲۰ کو شائع ہوئی تھی۔

۴۴۔ لاڈلی میڈیا ایوارڈ برائے صنفی حساسیت، ۲۰۲۱

پاری کی معاون سنسکرتی تلوار نے نومبر ۲۰۲۱ میں لاڈلی میڈیا ایوارڈ جیتا، جو ۲۰ اکتوبر، ۲۰۲۰ کو شائع ہونے والی اسٹوری ایک ملک، کوئی راشن کارڈ نہیں کے لیے دیا گیا تھا۔

۴۳۔ پریس انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا – آئی سی آر سی ایوارڈ، ۲۰۲۱

پاری کی رپورٹر جگیاسا مشرا کو ۱۰ مئی، ۲۰۲۱ کو شائع ہونے والی ان کی اسٹوری یوپی پنچایت انتخابات میں ہلاک ہونے والے اساتذہ کے لیے نومبر ۲۰۲۱ میں پریس انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا – انٹرنیشنل کمیٹی آف دا ریڈ کراس (آئی سی آر سی) ایوارڈز میں اسپیشنل مینشن سے نوازا گیا۔ پی آئی آئی – آئی سی آر سی ایوارڈز کے اس ۱۵ویں ایڈیشن کا تھیم ’سپر ہیروز: بیٹلنگ ایٹ دا فرنٹ لائن اِن دا ٹائم آف کرائسس‘ تھا۔

۴۲۔ مارٹن ایڈلر پرائز (روری پیک ایوارڈز)، ۲۰۲۱

پاری فیلو (۲۰۱۷) پارتھ ایم این ، نومبر ۲۰۲۱ میں لندن کے روری پیک ایوارڈز میں مارٹن ایڈلر پرائز کے رنر اَپ تھے۔ روری پیک ٹرسٹ ہر سال دنیا کے کسی ایک آزاد صحافی کو اعزاز سے نوازتا ہے اور پاری میں پارتھ کے جاری کام کی وجہ سے انہیں تین صحافیوں کی آخری فہرست میں شامل کیا گیا۔

۴۱۔ تھامسن فاؤنڈیشن ینگ جرنلسٹ ایوارڈ، ۲۰۲۱

پاری فیلو (۲۰۱۷) پارتھ ایم این نے (کام کے ایک مجموعہ کے لیے جو مکمل طور پر پاری پر موجود ہے) نومبر ۲۰۲۱ میں تھامسن فاؤنڈیشن ینگ جرنلسٹ ایوارڈ کے لیے ۵۵ ممالک کے ۲۵۰ سے زیادہ امیدواروں میں سے منتخب کیے گئے ۱۰ صحافیوں میں اپنا نام درج کرایا۔

۴۰۔ ٹھاکر فاؤنڈیشن فیلوشپ، ۲۰۲۱

جگیاسا مشرا کو پاری کے لیے عوامی صحت اور شہریوں کی آزادی، اور متعلقہ موضوعات پر رپورٹ کرنے کے لیے ٹھاکر فاؤنڈیشن فیلوشپ سے نوازا گیا۔ یہ اگست ۲۰۲۰ میں انہیں ملی اسی فیلوشپ کی توسیع ہے۔

۳۹۔ پی آر سی آئی کے چانکیہ ایوارڈز برائے صحافت، ۲۰۲۱

پاری کی ایگزیکٹو ایڈیٹر شرمیلا جوشی نے ستمبر ۲۰۲۱ میں پبلک رلیشنز کونسل آف انڈیا کے چانکیہ ایوارڈز برائے صحافت میں ماحولیاتی بیداری پر بہترین اسٹوری کا ایوارڈ جیتا، جو ۲ جون ۲۰۲۰ کو شائع ہوئی ان کی اسٹوری چورو: گرم لہر، سرد لہر – زیادہ تر گرم کے لیے دیا گیا تھا۔

۳۸۔ پی آر سی آئی کے چانکیہ ایوارڈز برائے صحافت، ۲۰۲۱

پاری کے سینئر رپورٹر جے دیپ ہرڈیکر نے ستمبر ۲۰۲۱ میں پبلک رلیشنز کونسل آف انڈیا کے چانکیہ ایوارڈز برائے صحافت میں اپنی کتاب رام راؤ: دا اسٹوری آف انڈیاز فارم کرائسس کے لیے سال کے مصنف/قلم کار کا ایوارڈ جیتا۔

۳۷۔ پی آر سی آئی کے چانکیہ ایوارڈز برائے صحافت، ۲۰۲۱

پاری کی رپورٹر جگیاسا مشرا نے ستمبر ۲۰۲۱ میں پبلک رلیشنز کونسل آف انڈیا کے چانکیہ ایوارڈز برائے صحافت میں پانی کے بندوبست پر بہترین اسٹوری کا ایوارڈ جیتا، جو ۶ جون، ۲۰۲۰ کو شائع ہونے والی ان کی اسٹوری کان کی ریت میں احتجاجی قدموں کے نشان کے لیے دیا گیا تھا۔

۳۶۔ فوکوؤکا گرانڈ پرائز، ۲۰۲۱

پاری کے بانی ایڈیٹر پی سائی ناتھ کو ستمبر ۲۰۲۱ میں ان کی شاندار صحافت اور پاری کے بانی کے طور پر فوکوؤکا گرانڈ پرائز (جاپان) سے سرفراز کیا گیا۔ یہ ایوارڈ ہر سال ان افراد کی عزت افزائی کے لیے دیا جاتا ہے جنہوں نے ایشیائی تحقیق، ایشیائی فن اور ایشیائی ثقافت کے شعبوں میں اپنا تعاون دیا ہے۔ مزید پڑھیں

۳۵۔ ’سماج پر کووڈ۔۱۹ کے اثرات‘ سے متعلق سیریز کے لیے پولٹزر سنٹر گرانٹ، ۲۰۲۱

پاری فیلو (۲۰۱۷) پارتھ ایم این نے ستمبر ۲۰۲۱ میں مراٹھواڑہ علاقے سے اسٹوریز کی ایک سیریز کے لیے پولٹزر سنٹر گرانٹ حاصل کیا۔ پاری کی ۲۰ حصوں پر مشتمل اس سیریز میں معاشرے کے چند سب سے پس ماندہ طبقوں پر وبائی مرض کے بعد لگائے گئے لاک ڈاؤن کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

۳۴۔ ایشین کالج آف جرنلزم ایوارڈز، ۲۰۲۱

جون ۲۰۲۱ میں (ایشین کالج آف جرنلزم ایوارڈز، چنئی کے) تحقیقی صحافت کے زمرہ میں خواتین کی صحت پر پاری کی سیریز کو اسپیشل مینشن حاصل ہوا، جو سال ۲۰۲۰ میں شائع ہونے والی اسٹوریز کے لیے تھا۔ یہ ایوارڈ انوبھا بھوسلے ، امرتا بیاتنال ، جگیاسا مشرا ، جیوتی شنولی ، کویتا مرلی دھرن ، میدھا کالے ، پلّوی پرساد ، پریتی ڈیوڈ ، اور سنسکرتی تلوار کو فروری سے نومبر ۲۰۲۰ تک شائع ہونے والی ان کی اسٹوریز کے لیے دیا گیا تھا۔

Tucked away in a tiny village in Tamil Nadu’s Erode district, turmeric farmer Thiru Murthy’s story is one of hard-earned achievement – aided by social media, abetted by ingenuity
PHOTO • M. Palani Kumar

۳۳۔ عظیم پریم جی یونیورسٹی ریسرچ گرانٹ، ۲۰۲۱

عظیم پریم جی یونیورسٹی نے اپریل ۲۰۲۱ میں اپرنا کارتکیئن کو ریسرچ گرانٹ دیا۔ اس سے انہیں ستمبر ۲۰۲۱ سے جاری پاری کی انتہائی کامیاب سیریز کو کرنے میں مدد ملی – جس کے تحت تمل ناڈو کے کسانوں کے سات گروپوں کا ان کی فصل اور کاشتکاری کے حوالے سے احاطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

۳۲۔ بودھی ورکش ایوارڈ، اسپورتی دھمّ، ۲۰۲۱

پاری کے بانی ایڈیٹر پی سائی ناتھ کو ان کی شاندار صحافت اور پاری کے بانی کے طور پر بودھی ورکش ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ یہ ایوارڈ ہر سال اُن افراد کو دیا جاتا ہے، جنہوں نے اپنے بامعنی کاموں کے ذریعے سماجی طور پر خارج کر دی گئی برادریوں کو طاقتور اور با اختیار بنانے کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی ہے۔ سائی ناتھ کو یہ ایوارڈ ۶ اپریل، ۲۰۲۱ کو دیا گیا۔

۳۱۔ وان – اِفرا جنوبی ایشیائی ڈیجیٹل میڈیا ایوارڈز، ۲۰۲۲

پاری کی ٹیم کو ۲۰۲۰ میں وان – اِفرا کے جنوبی ایشیائی ڈیجیٹل میڈیا ایوارڈز کے سلور پرائز کا فاتح قرار دیا گیا۔ اس ایوارڈ کا اعلان ۳ دسمبر، ۲۰۲۰ کو کیا گیا تھا، جس میں پاری نے ’کووڈ۔۱۹ کے لیے بہترین اسپیشل پروجیکٹ‘ کے زمرہ میں سلور (چاندی کا تمغہ) حاصل کیا۔ مارچ ۲۰۲۰ کے آخری ہفتہ سے شروعات کرتے ہوئے، پاری نے ہندوستان کے سب سے کمزور طبقوں کے معاش اور روزمرہ کی زندگی پر لاک ڈاؤن کے اثرات سے متعلق (دسمبر ۲۰۲۱ کے آخر تک) تقریباً ۲۰۰ بہترین اسٹوریز شائع کیں (جو پاری کی لائبریری میں شائع ہونے والی متعدد رپورٹوں کے علاوہ تھیں)۔ مزید پڑھیں

۳۰۔ ٹھاکر فاؤنڈیشن فیلوشپ، اگست ۲۰۲۰

کویتا مرلی دھرن کو پاری کے لیے عوامی صحت، شہریوں کی آزادی اور متعلقہ موضوعات پر معیاری مواد اور رپورٹ پیش کرنے کے لیے اگست ۲۰۲۰ میں ٹھاکر فاؤنڈیشن فیلوشپ دی گئی۔

۲۹۔ پریس انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا – آئی سی آر سی ایوارڈ، ۲۰۲۰

پاری کی رپورٹر جگیاسا مشرا کو ۶ جون، ۲۰۲۰ کو شائع ہونے والی ان کی اسٹوری کان کی ریت میں احتجاجی قدموں کے نشان کے لیے پریس انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا – انٹرنیشنل کمیٹی آف دا ریڈ کراس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ انہیں انسانیت کے موضوع پر بہترین مضمون کے زمرے میں دیا گیا تھا۔ مزید پڑھیں

۲۸۔ لاڈلی میڈیا ایوارڈ برائے صنفی حساسیت، ۲۰۲۰

پاری کی رپورٹر جیوتی شنولی نے ۲۰۲۰ میں صنفی حساسیت کے لیے لاڈلی میڈیا ایوارڈ جیتا جسے انہیں (پاپولیشن فرسٹ، ممبئی کے ذریعہ) ۱۰ اگست، ۲۰۱۸ کو شائع ہونے والی ان کی اسٹوری کوئی جرم نہیں، لیکن سزا لامتناہی کے لیے دیا گیا تھا۔ مزید پڑھیں

آنند وکٹن – سال ۲۰۱۹ کے دس سرکردہ انسان

پاری کے فوٹوگرافر پلنی کمار کو ان کے متعدد کاموں اور خاص کر غیر حساس دنیا میں میلا ڈھونے والوں کے کام کو منظر عام پر لانے کے لیے، جنوری ۲۰۲۰ میں تمل زبان کی ایک مشہور اشاعت آنند وکٹن نے سال ۲۰۱۹ کے دس سرکردہ انسان میں سے ایک قرار دیا۔

۲۷۔ پریم بھاٹیا ایوارڈ برائے صحافت، ۲۰۲۰

پاری کی ٹیم نے ماحولیات اور ترقیات سے متعلق مسائل پر ’’ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات اور دیہی ہندوستان پر وبائی مرض کے اثرات سمیت بڑے پیمانے پر زمینی سطح کی رپورٹنگ کرنے کے لیے‘‘ پریم بھاٹیا ایوارڈ برائے صحافت جیتا (جو اسے پریم بھاٹیا میموریل ٹرسٹ، نئی دہلی کی طرف سے دیا گیا تھا)۔ مزید پڑھیں

۲۶۔ پی آر سی آئی کے چانکیہ ایوارڈز برائے صحافت، ۲۰۲۰

پاری فیلو (۲۰۱۹) پلنی کمار نے ۳۱ اکتوبر، ۲۰۱۹ کو شائع ہونے والی اسٹوری تمل ناڈو کی سمندری کائی جمع کرنے والی خواتین کے لیے پبلک رلیشنز کونسل آف انڈیاز کمیونی کیٹر آف دا ایئر: سال کی بہترین اسٹوری کا ایوارڈ جیتا۔

۲۵۔ پی آر سی آئی کے چانکیہ ایوارڈز برائے صحافت، ۲۰۲۰

پاری کی رپورٹر جیوتی شنولی نے ۱۷ جون، ۲۰۱۹ کو شائع ہونے والی اسٹوری سمردھی شاہراہ کے بلڈوزر تلے پاردھی اسکول کے لیے پبلک رلیشنز کونسل آف انڈیاز کمیونی کیٹر آف دا ایئر: سال کے بہترین مواد کا ایوارڈ جیتا۔

۲۴۔ پریس انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا – آئی سی آر سی ایوارڈ، ۲۰۱۹

پاری فیلو (۲۰۱۶) اُروَشی سرکار نے ۲۰ جولائی، ۲۰۱۸ کو شائع ہونے والے اپنے مضمون ’ہمارے گھر غائب ہو رہے ہیں۔ کسی کو پرواہ نہیں ہے‘ کے لیے بہترین مضمون کے زمرہ میں پہلا انعام جیتا۔

۲۳۔ جیو ایم اے ایم آئی ممبئی فلم فیسٹیول، ۲۰۱۹

پاری فیلو (۲۰۱۷) یشسوِنی رگھونندن کی فلم ’دَیٹ کلاؤڈ نیوَر لیفٹ‘ اکتوبر ۲۰۱۹ میں منعقد جیو ایم اے ایم آئی ممبئی فلم فیسٹیول کی انڈیا گولڈ کیٹیگری کے لیے منتخب کی گئی۔

۲۲۔ فیلاف فلم فیسٹیول، ۲۰۱۹

پاری فیلو (۲۰۱۷) یشسوِنی رگھونندن نے اپنی فلم ’دَیٹ کلاؤڈ نیوَر لیفٹ‘ کے لیے ۲۰۱۹ میں فرانس میں منعقدہ فیسٹیول انٹرنیشنل ڈو لیورے ڈی آرٹ ایٹ ڈو فلم (فیلاف فلم فیسٹیول) کا گولڈ فیلاف جیتا۔

۲۱۔ ٹوٹّی آئی پریمی ڈیل پیسارو فلم فیسٹ، ۲۰۱۹

پاری فیلو (۲۰۱۷) یشسوِنی رگھونندن نے اپنی فلم ’دَیٹ کلاؤڈ نیوَر لیفٹ‘ کے لیے ٹوٹّی آئی پریمی ڈیل پیسارو فلم فیسٹ ۲۰۱۹ ، اٹلی میں اسپیشل مینشن حاصل کیا۔

۲۰۔ بہترین تجرباتی ڈاکیومینٹری فلم ایوارڈ، ۲۰۱۹

پاری فیلو (۲۰۱۷) یشسوِنی رگھونندن نے اپنی فلم ’دَیٹ کلاؤڈ نیوَر لیفٹ‘ کے لیے دسمبر ۲۰۱۹ میں شارجہ فلم پلیٹ فارم میں بہترین تجرباتی ڈاکیومینٹری فلم کا ایوارڈ جیتا۔

۱۹۔ کیسلیر ڈوک فلم فیسٹیول، ۲۰۱۹

پاری فیلو (۲۰۱۷) یشسوِنی رگھونندن کی فلم ’دَیٹ کلاؤڈ نیوَر لیفٹ‘ کو نومبر ۲۰۱۹ میں جرمنی کے کیسل میں منعقدہ کیسلیر ڈوک فلم فیسٹیول میں اسپیشل مینشن کا ایوارڈ حاصل ہوا۔

۱۸۔ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول راٹرڈم، ۲۰۱۹

جنوری ۲۰۱۹ میں پاری فیلو (۲۰۱۷) یشسوِنی رگھونندن کی فلم ’دَیٹ کلاؤڈ نیوَر لیفٹ‘ (نیدرلینڈ کے) مشہور انٹرنیشنل فلم فیسٹیول راٹرڈم میں دکھائی گئی۔

۱۷۔ ریڈ اِنک ایوارڈ، ۲۰۱۹

پاری کی رپورٹر جیوتی شنولی نے ۳ مئی، ۲۰۱۸ کو شائع ہونے والی اپنی اسٹوری معاش کے لیے ایک دن میں ۶۰۰۰ پتّے جمع کرنا کے لیے خواتین کو با اختیار بنانے اور صنفی مساوات کے زمرے میں ریڈ اِنک ایوارڈ جیتا (جو انہیں ممبئی پریس کلب نے دیا)۔

۱۶۔ رامناتھ گوئنکا ایکسیلنس اِن جرنلزم ایوارڈ، ۲۰۱۹

پاری فیلو (۲۰۱۷) پارتھ ایم این نے مراٹھواڑہ سے اپنی سلسلہ وار اسٹوریز کے لیے (آنکھوں سے اوجھل ہندوستان کو منظر عام پر لانے کے زمرہ میں) انڈین ایکسپریس گروپ کا رامناتھ گوئنکا ایکسیلنس اِن جرنلزم ایوارڈ جیتا۔

۱۵۔ دیہی علاقوں سے رپورٹنگ کے لیے اسٹیٹس مین پرائز، ۲۰۱۸

پاری کی مضمون نگار پوجا اوستھی نے دیہی علاقوں سے رپورٹنگ کے لیے اسٹیٹس مین پرائز جیتا، جو انہیں ۵ جولائی اور ۳ اگست، ۲۰۱۷ کو پاری پر شائع ہونے والی ان کی دو اسٹوریز: مار کھائی لیکن جھکی نہیں – سنندا ساہو کی خاموش لڑائی اور اچار اور پاپڑ سے آگے ڈھول اور خواب کے لیے دیا گیا تھا۔

۱۴۔ لاڈلی میڈیا ایوارڈ برائے صنفی حساسیت، ۲۰۱۸

پاری فیلو (۲۰۱۶) اُروَشی سرکار کو ۱۲ اکتوبر، ۲۰۱۷ کو شائع ہونے والی ان کی اسٹوری شیر نے بیوہ کر دیا، ریاست نے چھوڑ دیا کے لیے فیچرز والے زمرہ میں سال ۲۰۱۸ کا لاڈلی میڈیا ایوارڈ حاصل ہوا (جو انہیں پاپولیشن فرسٹ نے دیا تھا)۔

۱۳۔ لورینزو نتالی میڈیا پرائز، ۲۰۱۸

پاری فیلو (۲۰۱۷) پارتھ ایم این نے ۶ فروری، ۲۰۱۸ کو شائع ہونے والی اپنی اسٹوری دو ہزار گھنٹے تک گنّے کی کٹائی کے لیے لورینزو نتالی میڈیا پرائز حاصل کیا (جو انہیں یوروپی کمیشن کی طرف سے دیا گیا تھا)۔

۱۲۔ ساؤتھ ایشین شارٹ فلم فیسٹیول، کولکاتا، ۲۰۱۸

پاری کی ۱۵ ویڈیوز/فلمیں ایس اے ایس ایف ایف – ۲۰۱۸ کے لیے منتخب کی گئیں: جن میں سے ۱۳ کا انتخاب مقابلہ: ڈاکیومینٹری سیکشن کے لیے اور ۲ کا انتخاب آفیشل پینورما ویونگ کیٹیگری میں کیا گیا تھا۔ (ان ویڈیوز اور فلموں کی مکمل فہرست اس صفحہ کے آخر میں ملاحظہ کریں، جہاں پر ۲۰۱۹ کے ایس اے ایس ایف ایف کے مقابلہ: ڈاکیومینٹری سیکشن کے لیے منتخب ہونے والی پاری کی پانچ فلموں/ویڈیوز کی فہرست بھی دی گئی ہے۔)

۱۱۔ پاریگی ہنومنت راؤ جرنلزم ایوارڈ، ۲۰۱۸

پاری فیلو (۲۰۱۷) راہل ایم نے پاری پر شائع ہونے والی اپنی اسٹوریز کے لیے سال ۲۰۱۸-۲۰۱۷ کا پاریگی ہنومنت راؤ جرنلزم ایوارڈ حاصل کیا (جو انہیں آندھرا پردیش کے پاریگی ہنومنت راؤ فاؤنڈیشن کی طرف سے دیا گیا تھا)۔

۱۰۔ جسٹس ایم جی راناڈے ایوارڈ، ۲۰۱۸

پہلا جسٹس ایم جی راناڈے ایوارڈ (افتتاحی سال، جسٹس ایم جی راناڈے ایوارڈ وسنت ویاکھیان مالا) پی سائی ناتھ کو دیا گیا، جس کے ذریعہ نئی صحافت کی منفرد نوعیت ’’ پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا نام کی پہل‘‘ کو تسلیم کیا گیا۔

۹۔ بسو شری ایوارڈ، ۲۰۱۷

پی سائی ناتھ کو ’’صحافتی تحریک کا طریقہ استعمال کرتے ہوئے پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ذریعہ فراہم کی جا رہی خدمات‘‘ کے لیے بسو شری ایوارڈ (شری مروگ مٹھ، چتر دُرگ، کرناٹک) سے نوازا گیا۔

یہ ایوارڈ ۲ ستمبر، ۲۰۲۲ کو مروگ مٹھ کو لوٹا دیا گیا تھا ۔

۸۔ اپّن مینن میموریل ایوارڈ، ۲۰۱۷

’’ پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ذریعہ دیہی ہندوستان کی زندگی کو درج کرنے کی خاطر کیے جا رہے کام‘‘ کے لیے اپّن مینن میموریل ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا (جو اسے اپّن مینن میموریل ٹرسٹ، نئی دہلی کی طرف سے دیا گیا)۔

۷۔ سی – شیل میڈیا اور لٹریری ایوارڈز، ۲۰۱۷

’’دیہی ہندوستان کی غیر معمولی اور گہرائی کے ساتھ رپورٹنگ اور منفرد حصولیابی یعنی پاری ‘‘ کے لیے سی – شیل جرنلزم پرائز ۲۰۱۷ (دبئی)۔

۶۔ صحافت میں مہارت کے لیے لوک مانیہ بال گنگادھر تلک ایوارڈ، ۲۰۱۷

پاری کے لانچ کو تسلیم کرتے ہوئے (کیسری مہرٹہ ٹرسٹ اور تلک مہاراشٹر ودیاپیٹھ کی طرف سے) پاری کے بانی ایڈیٹر پی سائی ناتھ کو صحافت میں مہارت کے لیے لوک مانیہ بال گنگادھر تلک ایوارڈ ۔

۵۔ اننت بھالے راؤ اسمرتی پرسکار، ۲۰۱۶

’’دیہی ہندوستان کی بصیرت آموز رپورٹنگ، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا اور ہندوستانی زبانوں میں صحافت کو فروغ دینے کے اس کے طریقہ کار‘‘ کے لیے پی سائی ناتھ کو (اننت بھالے راؤ اسمرتی فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کی طرف سے) اننت بھالے راؤ اسمرتی پرسکار ۔

۴۔ کرانتی سنگھ نانا پاٹل میموریل ایوارڈ، ۲۰۱۶

پاری کے بانی ایڈیٹر پی سائی ناتھ کو (اور پاری کی اہمیت کو بھی تسلیم کرتے ہوئے) کرانتی سنگھ نانا پاٹل میموریل ایوارڈ (جو کرانتی سنگھ نانا پاٹل فاؤنڈیشن، سانگلی، مہاراشٹر کی طرف سے دیا گیا)۔

مہیشور کی بُنائی
and • Khargone, Madhya Pradesh

۳۔ نیشنل فلم ایوارڈز، حکومت ہند، ۲۰۱۶

پاری فیلو (۲۰۱۵) ندھی کامت اور کے یا واسوانی نے ۲ مئی، ۲۰۱۶ کو پاری پر شائع ہونے والی اپنی فلم مہیشور کی بُنائی کے لیے ۶۳ویں نیشنل فلم ایوارڈز، ۲۰۱۶ میں بہترین پروموشنل فلم کا سلور لوٹس (رجت کمل) حاصل کیا۔

۲۔ پرفل بدوئی میموریل پرائز، ۲۰۱۶

پاری اور اس کے بانی ایڈیٹر پی سائی ناتھ کو ’’زرعی بد حالی پر ان کے رپورتاژ اور تبصروں اور اطلاعات و ترغیب کا ذریعہ یعنی پاری‘‘ کے لیے (پرفل بدوئی میموریل کمیٹی، نئی دہلی کی طرف سے) پہلا پرفل بدوئی میموریل پرائز ۔ مزید پڑھیں

۱۔ لاڈلی میڈیا ایوارڈ برائے صنفی حساسیت، ۲۰۱۵

پاری فیلو (۲۰۱۵) پرشوتم ٹھاکر کو ۲۰ مارچ، ۲۰۱۵ کو شائع ہونے والی ان کی اسٹوری ایک اسکول جس نے تاریخ کے صفحات کو سجا رکھا ہے کے لیے بہترین تحقیقی اسٹوری کے زمرہ میں (پاپولیشن فرسٹ، ممبئی کی طرف سے) لاڈلی میڈیا ایوارڈ ۱۵-۲۰۱۴۔

خصوصی ذکر: اپریل ۲۰۲۰ میں، یونائٹیڈ اسٹیٹس لائبریری آف کانگریس نے ہمیں اطلاع دی کہ انہوں نے پاری کی ویب سائٹ کو اپنے ویب آرکائیوز میں شامل کرنے کے لیے منتخب کیا ہے: ’’ہم آپ کی ویب سائٹ کو اس مجموعہ کا ایک اہم حصہ اور تاریخی ریکارڈ سمجھتے ہیں۔‘‘

ساؤتھ ایشین شارٹ فلم فیسٹیول، مارچ ۲۰۱۹: پاری کی ویڈیوز/فلموں کی فہرست

مقابلہ: ڈاکیومینٹری

۱۔ سنچیتا ماجی/ عظیم کارناموں سے بھری گن پتی یادو کی زندگی / ہندوستان/ مراٹھی/ ۱۷ ایم

۲۔ انکن رائے و دیگر / ایک بہروپیے کی تبدیل ہوتی زندگی / ہندوستان/ بنگالی/ ۰۵ ایم

۳۔ وشاکھا جارج و دیگر / دھان کو بڑھتے ہوئے دیکھ کر مجھے بے حد خوشی ہوتی ہے / ہندوستان/ ملیالم/ ۰۵ ایم

۴۔ انوبھا بھوسلے و دیگر / امفال کے چکشانگ میں / ہندوستان/ منی پوری، میتیئی/ ۰۵ ایم

۵۔ صبوحی جیوانی/ کھیتی سے ہمارا گزارہ نہیں چلتا / ہندوستان/ ہندی/ ۰۴ ایم

ساؤتھ ایشین شارٹ فلم فیسٹیول، مارچ ۲۰۱۹: پاری کی ویڈیوز/فلموں کی فہرست

مقابلہ: ڈاکیومینٹری

۱۔ ارچنا پھڑکے/ ’کیپٹن بھاؤ‘ اور طوفان سینا / ہندوستان/ مراٹھی/ ۰۶ ایم

۲۔ شریا کاتیائنی/ توسر: ابریشم کے ٹوٹتے خول / ہندوستان/  ہندی/ ۱۲ ایم

۳۔ سنچیتا ماجی/ پہاڑ پر بھاری سامان کی ڈھلائی / ہندوستان/ مراٹھی/ ۰۹ ایم

۴۔ ساینتونی پال چودھری/ جہانگیر کی کہانی / ہندوستان/ ہندی/ ۰۸ ایم

۵۔ ساینتونی پال چودھری/ کشتی کے لیے ووٹ / ہندوستان/ ہندی/ ۰۸ ایم

۶۔ اسٹینزن سیلڈن/ ’کرگھا ہی میرا پیار ہے، یہی میری وراثت ہے‘ / ہندوستان/ لداخی/ ۰۹ ایم

۷۔ سنچیتا ماجی/ باسو دیب باؤل / ہندوستان/ بنگالی/ ۱۲ ایم

۸۔ انکن رائے/ بہوروپی: متعدد چہروں والی فیملی / ہندوستان/ بنگالی/ ۱۰ ایم

۹۔ شریا کاتیائنی/ رانی جب حملہ کرتی ہے / ہندوستان/  ہندی/ ۱۵ ایم

۱۰۔ انوبھا بھوسلے و دیگر/ ایما کیتھل: ہر دن عورتوں کا دن / ہندوستان/ منی پوری/ ۱۵ ایم

۱۱۔ اپرنا کارتکیئن/ نقلی ٹانگ والے گھوڑے کا رقص / ہندوستان/ تمل/ ۱۸ ایم

۱۲۔ وی سسی کمار/ موسیقی کے ساتھ کشتی کی مرمت / ہندوستان/ ملیالم/ ۱۵ ایم

۱۳۔ پرشوتم ٹھاکر/ دواجھار کی پھیکی پڑتی بُنائی / ہندوستان/ اڑیہ/ ۱۶ ایم

آفیشل انتخاب: پینورما – ڈاکیومینٹری

۱۴۔ سنچیتا ماجی/ خطرے سے دوچار شانتی پور کی بُنائی / ہندوستان/ بنگالی/ ۱۳ ایم

۱۵۔ سنچیتا ماجی/ پہیوں پر ڈھول / ہندوستان/ بنگالی/ ۰۶ ایم

مترجم: محمد قمر تبریز

PARI Desk

PARI Desk is the nerve centre of our editorial work. The team works with reporters, researchers, photographers, filmmakers and translators located across the country. The Desk supports and manages the production and publication of text, video, audio and research reports published by PARI.

यांचे इतर लिखाण PARI Desk
Translator : Qamar Siddique

क़मर सिद्दीक़ी, पारीचे ऊर्दू अनुवादक आहेत. ते दिल्ली स्थित पत्रकार आहेत.

यांचे इतर लिखाण Qamar Siddique