یہ آنگن یاد آئے گا؛ تیرا راستہ یاد آئے گا۔
میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ او پیاری میاں، مجھے اپنا گھر یاد آئے گا

شادی کے بعد وداع ہو کر اپنے سسرال جاتی ایک لڑکی اُداسی بھرا گیت گاتی ہے۔ گیت کے بول اور اس کی دُھن لڑکی کے اپنے ماں باپ اور دوستوں سے بچھڑنے کے غم کو انتہائی اثردار طریقے سے پیش کرتے ہیں۔ وداعی کی روایت ملک کی کئی ثقافتوں میں عام رہی ہے۔ شادی کے وقت گائے جانے والے یہ گیت زبانی روایات کی شاندار وراثت کا ایک اہم حصہ ہیں۔

یہ گیت، اپنی شکل اور موضوع کے حساب سے بہت عام ہیں، اور مختلف نسلوں کے درمیان منتقل اور محفوظ کیے جانے کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے اپنے حساب سے ڈھالا بھی جاتا رہا ہے۔ یہ مخصوص علاقے کے لوگوں کی اپنی شناخت کو برقرار رکھنے میں ایک اہم رول ادا کرتے ہیں، خاص کر صنف کے معاملے میں۔ مردوں کے غلبہ والے معاشرہ میں، شادی کسی عورت کی زندگی میں رونما ہونے والا ایک خاص واقعہ ہی نہیں ہوتا، بلکہ اسے شناخت عطا کرنے میں بھی اس کا کافی اہم دخل ہوتا ہے۔ آنگن، جو عورتوں کی یادوں، خاندانوں، دوستیوں اور ان کی آزادی کی علامت ہوتے ہیں، وداع ہونے کے بعد ان کے لیے نا آشنا ہو جاتے ہیں۔ ثقافتوں کے اشارے پر ان کی زندگی میں قریب سے جڑی رہی سبھی چیزیں کھو جاتی ہیں۔ اس سے ان کے اندر جذباتوں کی تیز لہر اٹھتی ہے۔

مُندرا تعلقہ میں واقع بھدریسر گاؤں کی مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے ماہی گیر جمعہ واگھیر کے ذریعے یہ گیت، سال ۲۰۰۸ میں کچھّ مہیلا وکاس سنگٹھن (کے ایم وی ایس) کے ذریعے شروع کیے گئے کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن ’سُر وانی‘ کے ذریعے ریکارڈ کیے گئے ۳۴۱ گیتوں میں سے ایک ہے۔ کے ایم وی ایس کے ذریعے یہ مجموعہ پاری کے پاس آیا ہے۔ ان گیتوں سے ہمیں اس علاقے کی ثقافت، زبان اور موسیقی سے جڑی تکثیریت کا پتہ چلتا ہے۔ یہ مجموعہ کچھّ کی موسیقی کی روایت کو محفوظ کرنے میں مدد کرتا ہے، جو کہ اب زوال پذیر ہے اور ریگستانی دلدل میں گم ہوتی جا رہی ہے۔

دیہی عورتوں کے لیے گیتوں کے ذریعے اپنی تشویشوں اور خوف کو بیان کرنا ایک محفوظ طریقہ ہوتا ہے، ورنہ وہ ان جذبات کا آزادی کے ساتھ اظہار نہیں کر پاتیں۔

بھدریسر کے جمعہ واگھیر کی آواز میں یہ لوک گیت سنیں

કરછી

અંઙણ જાધ પોંધા મૂકે વલણ જાધ પોંધા (૨)
આંઊ ત પરડેસણ ઐયા મેમાણ. જીજલ મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
અંઙણ જાધ પોંધા,મિઠડા ડાડા જાધ પોંધા (૨)
આઊ ત પરડેસણ ઐયા મેમાણ, માડી મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
આઊ ત વિલાતી ઐયા મેમાણ, માડી મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
અંઙણ જાધ પોંધા મિઠડા બાવા જાધ પોંધા (૨)
આઊ તા રે પરડેસણ બાવા મેમાણ, માડી મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
આઊ તા વિલાતી ઐયા મેમાણ, જીજલ મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
અંઙણ જાધ પોંધા મિઠડા કાકા જાધ પોંધા (૨)
આઊ તા પરડેસણ કાકા મેમાણ,માડી મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
અંઙણ જાધ પોંધા મિઠડા મામા જાધ પોંધા (૨)
આઊ તા રે ઘડી જી મામા મેમાણ, માડી મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા (૨)
આઊ તા વિલાતી ઐયા મેમાણ, માડી મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
અંઙણ જાધ પોંધા મિઠડા વીરા જાધ પોંધા (૨)
આઊ તા રે પરડેસી મેમાણ, વીરા મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
અંઙણ જાધ પોંધા મૂકે વલણ જાધ પોંધા (૨)
આઊ તા રે પરડેસણ ઐયા મેમાણ, માડી મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
આઊ તા વિલાતી ઐયા મેમાણ, જીજલ મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા
આઊ તા રે ઘડી જી ઐયા મેમાણ,માડી મૂકે અંઙણ જાધ પોંધા (૨)
અંગણ યાદ પોધા મુકે વલણ યાદ પોધ

اردو

یہ آنگن یاد آئے گا؛ تیرا راستہ یاد آئے گا
میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ او پیاری ماں، مجھے اپنا گھر یاد آئے گا
یہ آنگن یاد آئے گا؛ پیارا دادا یاد آئے گا، میرا بابا یاد آئے گا (۲)
او بابا، میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ میری پیاری ماں، یہ آنگن یاد آئے گا۔
میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ او پیاری ماں، مجھے اپنا گھر یاد آئے گا
یہ آنگن یاد آئے گا؛ پیارا بابا یاد آئے گا۔ میرا دادا یاد آئے گا (۲)
دادا، میں تو ہوئی کسی اور جہاں کی۔ میری پیاری ماں، یہ آنگن یاد آئے گا
میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ جیجل، او پیاری ماں، مجھے اپنا گھر یاد آئے گا۔
یہ آنگن یاد آئے گا؛ پیارا کاکا یاد آئے گا۔ میرا کاکا یاد آئے گا (۲)
او کاکا، میری ٹھہری پردیسی مہمان۔ میری پیاری ماں، مجھے اپنا گھر یاد آئے گا
یہ آنگن یاد آئے گا؛ پیارا ماما یاد آئے گا۔ میرا ماما یاد آئے گا (۲)
او ماما، میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ میری پیاری ماں، یہ آنگن یاد آئے گا
میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ او پیاری ماں، مجھے اپنا گھر یاد آئے گا۔
یہ آنگن یاد آئے گا؛ پیارا ویرا یاد آئے گا۔ میرا بھائی یاد آئے گا (۲)
او ویرا، میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ مجھے اپنا گھر یاد آئے گا
یہ آنگن یاد آئے گا، تیرا راستہ یاد آئے گا۔ مجھے سب کچھ یاد آئے گا (۲)
میں ٹھہری پردیسی مہمان، او پیاری ماں، مجھے اپنا گھر یاد آئے گا
میں ٹھہری پردیسی مہمان۔ جیجل، او پیاری ماں، یہ آنگن یاد آئے گا
میرا وقت یہاں پر گنتی کا، او پیاری ماں، مجھے اپنا گھر یاد آئے گا (۲)
یہ آنگن یاد آئے گا، تیرا راستہ یاد آئے گا۔ سب کچھ یاد آئے گا، گھر یاد آئے گا۔

PHOTO • Priyanka Borar

گیت کی قسم : لوک گیت

موضوع: شادی کے گیت

گیت نمبر: ۴

عنوان: انڈن جادھ پوندھا موکے، ولن جادھ پوندھا

دُھن: دیول مہتہ

گلوکار: جمعہ واگھیر، بھدریسر گاؤں، مُندرا۔ وہ ۴۰ سالہ ماہی گیر ہیں

استعمال کیے گئے ساز: ہارمونیم، ڈرم، بینجو

ریکارڈنگ کا سال: ۲۰۰۸، کے ایم وی ایس اسٹوڈیو

گجراتی ترجمہ: امد سمیجا، بھارتی گور

پریتی سونی، کے ایم وی ایس کی سکریٹری ارونا ڈھولکیا اور کے ایم وی ایس کے پروجیکٹ کوآڈینیٹر امد سمیجا کا ان کے تعاون کے لیے خاص طور پر شکریہ۔ اصل گیت کے گجراتی ترجمہ میں مدد کے لیے بھارتی بین گور کا تہ دل سے شکریہ۔

مترجم: محمد قمر تبریز

Pratishtha Pandya

پرتشٹھا پانڈیہ، پاری میں بطور سینئر ایڈیٹر کام کرتی ہیں، اور پاری کے تخلیقی تحریر والے شعبہ کی سربراہ ہیں۔ وہ پاری بھاشا ٹیم کی رکن ہیں اور گجراتی میں اسٹوریز کا ترجمہ اور ایڈیٹنگ کرتی ہیں۔ پرتشٹھا گجراتی اور انگریزی زبان کی شاعرہ بھی ہیں۔

کے ذریعہ دیگر اسٹوریز Pratishtha Pandya
Illustration : Priyanka Borar

پرینکا بورار نئے میڈیا کی ایک آرٹسٹ ہیں جو معنی اور اظہار کی نئی شکلوں کو تلاش کرنے کے لیے تکنیک کا تجربہ کر رہی ہیں۔ وہ سیکھنے اور کھیلنے کے لیے تجربات کو ڈیزائن کرتی ہیں، باہم مربوط میڈیا کے ساتھ ہاتھ آزماتی ہیں، اور روایتی قلم اور کاغذ کے ساتھ بھی آسانی محسوس کرتی ہیں۔

کے ذریعہ دیگر اسٹوریز Priyanka Borar
Translator : Qamar Siddique

قمر صدیقی، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ٹرانسلیشنز ایڈیٹر، اردو، ہیں۔ وہ دہلی میں مقیم ایک صحافی ہیں۔

کے ذریعہ دیگر اسٹوریز Qamar Siddique