’اسقاط حمل کے بارے میں دوسروں کو بتانا نہیں چاہتی تھی‘
ندی کا پانی بہت زیادہ کھارا ہو چکا ہے، گرمیوں میں درجۂ حرات کافی بڑھ جاتا ہے، اور صحت عامہ کے مراکز تک رسائی حاصل کرنا اُن کے لیے آج بھی ایک ادھورا خواب بنا ہوا ہے۔ ان تمام چیزوں کی وجہ سے سندربن کی عورتیں مختلف قسم کے طبی مسائل میں مبتلا ہیں
۱۰ مارچ، ۲۰۲۲ | اُروَشی سرکار
گھوڑا مارا جزیرہ پر اب بھی باقی ہیں تباہی کے نشان
سندربن میں، گھوڑا مارا جزیرے کے لوگ آج بھی ’یاس‘ طوفان سے ہونے والی تباہی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ لوگ تو اپنے گھر کو دوبارہ بنانے اور ذریعہ معاش کو بحال کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں، لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں وہاں سے کہیں اور جانے پر مجبور ہونا پڑا ہے
۲۲ نومبر، ۲۰۲۱ | ابھیجیت چکربورتی
سندربن میں سانپوں کی دیوی پر مبنی منظوم ڈرامہ کی پیشکش
مغربی بنگال کے رجت جوبلی گاؤں کے کسان اور مزدور سانپوں کی دیوی کو وقف منظوم روایتی ڈرامہ، ’منسا پالا گان‘ پیش کرنے – اور دیہی تھیٹر کو زندہ رکھنے کے لیے ایک ساتھ جمع ہوتے ہیں
۱۸ اکتوبر، ۲۰۲۱ | رتائن مکھرجی
’جان بچانے کے لیے ہم پیڑوں پر چڑھ گئے تھے‘
سمندری طوفان ’امفان‘ کے سندربن سے ٹکرانے کے ایک سال بعد، ۲۶ مئی کو ’یاس‘ نامی ایک اور طوفان نے مَوسونی جزیرے کو غرقاب کر دیا۔ پاری نے اس جزیرے کا دورہ کیا اور دیکھا کہ لوگ اپنے ٹوٹے ہوئے مکانوں اور معاش کو بچانے کی خاطر جدوجہد کر رہے ہیں
۹ جون، ۲۰۲۱ | رتائن مکھرجی
سندربن سے دھیرے دھیرے غائب ہوتے طلبہ
یہاں کے گاؤوں میں اسکولی تعلیم کے سامنے رکاوٹوں کا انبار لگا ہوا ہے۔ بار بار آتے طوفان، بڑھتا کھاراپن، جو کھیتی اور مچھلی پکڑنے کو نقصان پہنچاتا ہے، اور لاک ڈاؤن – سبھی نے طلبہ کے اسکول چھوڑنے کی شرح، کم عمر میں شادیاں اور طلبہ کے درمیان روزگار کی تلاش کو بڑھا دیا ہے
۱۰ اکتوبر، ۲۰۲۰ | سوون دانیاری
سندربن میں طوفان سے تباہی
سندربن میں حالیہ برسوں میں سیلاب اور سمندری طوفان نے لوگوں کی زمین، گھر اور معاش کو چھین لیا، جس کے بعد ان میں سے کئی لوگوں نے اپنے گاؤں چھوڑ دیے ہیں – لاک ڈاؤن کے دوران امفن، دو دہائیوں میں چوتھا سمندری طوفان تھا
۱ اگست، ۲۰۲۰ | سوون دانیاری
جب پانی نے پاگل سانڈھ کی طرح لوگوں کا پیچھا کیا
امفن طوفان، مغربی بنگال کے سندر بن میں کووڈ-۱۹ لاک ڈاؤن کے دوران آیا۔ پاری نے اس علاقے کا دورہ کیا اور پایا کہ درختوں، گھروں اور دیگر اشیاء کا کافی نقصان ہوا ہے – جس میں لوگوں کا پہلے سے ہی کمزور ہو چکا معاش بھی شامل ہے
۳ جون، ۲۰۲۰ | رتائن مکھرجی
سندربن: موسونی میں لاک ڈاؤن سے کھانے کی کوئی کمی نہیں
مغربی بنگال کے سندربن کا ایک چھوٹا، دور دراز کا جزیرہ، جس نے کئی آفات کا مقابلہ کیا ہے، اب کووِڈ- ۱۹ کے بحران اور لاک ڈاؤن کا سامنا خود کے اپنے وسائل سے کر رہا ہے
۵ اپریل، ۲۰۲۰ | ابھیجیت چکربورتی
بحران زدہ جھگیوں کے اوپر پل
شمالی کولکاتا کی دسیوں سال پرانی تلاّہ بستی کو ایک مہینہ پہلے توڑ دیا گیا تھا، تاکہ پل کی مرمت کے لیے راہ ہموار کی جا سکے، لیکن جن کنبوں کو عبوری کیمپ میں رکھا گیا تھا وہ ابھی بھی کسی بہتر باز آبادکاری کا انتظار کر رہے ہیں
۱۲ دسمبر، ۲۰۱۹ | اسمیتا کھٹور
سُندربن: ’گھاس کا ایک پتہ بھی نہیں اُگا...‘
مغربی بنگال کے سندربن میں لوگ طویل عرصے سے غریبی کی مار تو جھیل ہی رہے تھے، اب انھیں ماحولیاتی تبدیلی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے – جس میں شامل ہے سمندر طوفان کا مسلسل آنا، بے ترتیب بارش، نمکینیت میں اضافہ، بڑھتی گرمی، گھٹتے جنگل اور بھی بہت کچھ
۱۰ ستمبر، ۲۰۱۹ | اُروَشی سرکار
خلیج بنگال میں ماہیگیروں کا خطرہ
ماہی گیر، جو موسمی مچھلی پکڑنے کے لیے خلیج بنگال کے غیر آباد جزیروں پر اقامت اختیار کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ مچھلی کی کمی، پانی کے ناکارہ ہونے اور بڑے ٹرالروں کے آنے کی وجہ سے انھیں یہاں سے بھاگنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے
۲۹ مئی، ۲۰۱۹ | نیہا سملئی
دھیمی ٹرین، کڑی محنت، کم مزدوری، لمبے دن
گھروں میں کام کرنے والی بہت سی عورتیں ہر روز سندربن کے دور دراز کے اسٹیشنوں سے جنوبی کولکاتا جاتی ہیں۔ ٹرین کا لمبا سفر ان کے روزانہ کے کام کی مدت کو مزید بڑھا دیتا ہے
۲۸ دسمبر، ۲۰۱۹ | اُروَشی سرکار
’ہم جو کچھ بھی اُگاتے ہیں، اس میں ہمیں نقصان ہی ہوتا ہے‘
دہلی میں ۲۹-۳۰ نومبر کو مارچ کے لیے آئے سندربن کے کسان، اپنے مسائل اور امیدوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں
۳۰ نومبر، ۲۰۱۸ | نمیتا وائکر اور سمیکتا شاستری
شہد کی مکھیوں کا پیچھا، بنگال سے چھتیس گڑھ تک
سندربن کے شہد جمع کرنے والوں کو کبھی کبھی عمارتوں سے شہد کی مکھیوں کے بڑے چھتّوں کو ہٹانے کے لیے مختلف ریاستوں میں بلایا جاتا ہے۔ اجرت کے طور پر انھیں شہد دیا جاتا ہے، جسے وہ بعد میں بیچ دیتے ہیں – جیسا کہ یہ گروپ دھمتری ضلع میں کر رہا ہے
۱۵ اکتوبر، ۲۰۱۸ | پرشوتم ٹھاکر
’ہمارے گھر غائب ہو رہے ہیں، کسی کو پرواہ نہیں ہے‘
سندر بن کے گھوڑا مارا جزیرہ کے باشندے کئی دہائیوں سے ساگر جزیرہ کی جانب نقل مکانی کر رہے ہیں، کیوں کہ ندی اور بارش کا پانی ان کے گھروں کو بہا لے جاتا ہے۔ ریاست سے انھیں بہت کم مدد ملی ہے
۲۰ جولائی، ۲۰۱۸ | اُروَشی سرکار
شیر نے بیوہ کر دیا، ریاست نے چھوڑ دیا
ایک اندازہ کے مطابق، سندربن میں ہر سال تقریباً ۱۰۰ مرد شیر کے ذریعہ مار دیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد نوکر شاہی کی بھول بھلیاں ان کی بیواؤں کو معاوضہ پانے سے روکتی ہیں، جس کے سبب انھیں تکلیف و غربت کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے
۱۲ اکتوبر، ۲۰۱۷ | اُروَشی سرکار
’ماچ اور چاش ہمیں سُندربن لے کر آیا‘
سیلاب اور قحط، تقسیم، فسادات، اور زمین اور نوکریوں کا وعدہ ابتدائی مہاجرین کو سندر بن لے کر آیا۔ یہ اس زمین پر رہنے والوں کی کہانی ہے جہاں کا ۶۰ فیصد حصہ پانی اور ۴۰ فیصد حصہ جنگل ہے، یہاں پر بھی انھیں بیماری، بھوک اور چیتے کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن آخرکار انھیں گھر مل ہی گیا
۱۰ اپریل، ۲۰۱۷ | اُروَشی سرکار
ندی سے پلیٹ تک: سندربن کے ٹائیگر جھینگوں کا سفر
سندر بن کے گاؤں کی عورتوں کے لیے، ٹائیگر جھینگے کے بچوں کو پکڑنا مفت کا کام ہے جس سے انھیں کوئی فائدہ نہیں ملتا، حالانکہ یہ جب دوسروں کے پلیٹوں تک سپلائی ہوتا ہے، تو اس کی اونچی قیمت ملتی ہے
۱۱ جنوری، ۲۰۱۷ | اُروَشی سرکار
سندربن کے گانے
سندربن میں سنتال، مُنڈا، اوراؤں اور ہو گروپ کے گانے اور ڈانس انھیں اپنی زبان کو بچائے رکھنے اور آمدنی کمانے میں مدد کرتے ہیں
۱۶ دسمبر، ۲۰۱۶ | اُروَشی سرکار
شہد کی مکھیوں کا ڈنک اور چیتوں کا خوف
سُندربن کے ’مَولی‘ یا شہد جمع کرنے والے گھنے اور خطرناک جنگلوں میں بغیر کسی بچاؤ کے کام کرتے ہیں اور مگرمچھوں، چیتوں کا سامنے کرنے کے ساتھ ساتھ محکمہ جنگلات کے فرمان کو بھی جھیلتے ہیں
۲۳ ستمبر، ۲۰۱۶ | اُروَشی سرکار
’ایمرجنسی میں، ہم واقعی پھنس جاتے ہیں‘
سُندر بن میں بیمار پڑنا ایک طرح سے جُوا ہے، یہ دشوار گزار علاقہ ہے، یہاں گنے چُنے طبی مراکز ہیں اور کچھ ہی ڈاکٹر ہیں جو یہاں کام کرنا چاہتے ہیں۔ مجبوراً لوگوں کو موبائل میڈیکل یونٹ یا اس طرح کے دوسرے طریقوں کا سہارا لینا پڑتا ہے یا پھر بھاری خطرہ اٹھا کر لمبی دوری طے کرنی پڑتی ہے
۳ اگست، ۲۰۱۶ | اُروَشی سرکار
کشتیاں، مچھلی، چیتے اور سیاحت
مغربی بنگال کے جنوبی ۲۴ پرگنہ ضلع کے سُندربن کے بالی جزیرہ پر ہونے والے ایک دن کے تمام کام
۲۲ جون، ۲۰۱۶ | مہیش رام چندانی
سندربن کے گاؤں میں ووٹنگ
گرمی اور لمبی دوری کے باوجود، رجت جوبلی اور گوسابا بلاک کے دیگر گاؤوں میں رہنے والے لوگ ۳۰ اپریل کو پولنگ بوتھ تک پہنچے۔ مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی آج، یعنی ۱۹ مئی کو شروع ہو رہی ہے
۱۹ مئی، ۲۰۱۶ | اُروَشی سرکار