سال ۲۰۱۷ میں، میں نے کہیں پر ایک رسید دیکھی تھی جو منڈی میں اپنی پیداوار بیچنے آئے مہاراشٹر کے ایک کسان کو دی گئی تھی۔ اس میں درج حساب کتاب اتنا عجیب تھا کہ کسان کو بجائے اس کی پیداوار کی قیمت دینے کے، فصل کے ساتھ ساتھ اس سے اضافی رقم وصول کی گئی تھی۔ میرے لیے یہ ایک ناقابل یقین کہانی تھی۔ بعد میں مجھے اس قسم کے کئی اور واقعات دیکھنے کو ملے۔
ہندوستان میں زرعی بحران اس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ اس موضوع پر بڑے پیمانے پر بحث کی جائے۔ میرا ماننا ہے کہ میری یہ فلم ’منڈی‘ اس بات چیت کو شروع کرنے میں اہم رول ادا کر سکتی ہے۔
میں طویل عرصے سے پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا اور پی سائی ناتھ کے کام کا مطالعہ کر رہا ہوں۔ درحقیقت، ’منڈی‘ کے لیے ہماری زیادہ تر تحقیق کی بنیاد یہی ہے۔ میں پاری سے جڑے صحافیوں کا بہت بڑا مداح ہوں، جو دیہی ہندوستان کی ان اسٹوریز کا پتہ لگاتے ہیں، اس کی رپورٹنگ کرتے ہیں اور انہیں دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ اس فلم کا پاری پر آرکائیو کیا جانا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
دس منٹ کی اس فلم میں مہاراشٹر کے کسان داناجی اور ان کا آٹھ سال کا بیٹا گنیا، منڈی (بازار) میں پیاز بیچنے کے لیے شہر جاتے ہیں۔ وہاں پر اس کسان کو پیاز کی قیمت تو ملتی نہیں، الٹے اپنی ہی جیب خالی کرنی پڑتی ہے۔
اس فلم نے سال ۲۰۱۷ کے ممبئی اکیڈمی آف موونگ امیج (ایم اے ایم آئی) فیسٹیول کے دوران سلور جیتا؛ سال ۲۰۱۸ کے نیویارک انڈین فلم فیسٹیول میں بہترین فلم کے زمرے کے لیے اس کا نام بھیجا گیا؛ سال ۲۰۱۸ میں سنسناٹی کے انڈین فلم فیسٹویل میں اسے بیسٹ اسکرین پلے ایوارڈ ملا۔ اس کے علاوہ، ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول، ۲۰۱۸؛ سلک اسکرین ایشین امیریکن فلم فیسٹیول، ۲۰۱۸؛ چٹگانگ شارٹ فلم فیسٹیول، ۲۰۱۹؛ اور چنئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول، ۲۰۱۹ جیسے کئی فیسٹویل میں اس فلم کو دکھایا جا چکا ہے۔
تحریر اور ہدایت کاری: یشووردھن مشرا
اداکار: دانا جی کے کردار میں کیلاش واگھمارے
بھاؤ صاحب کے کردار میں شری کانت یادو
گنیا کے کردار میں نہال جوشی
دانا جی کی بیوی کے کردار میں میناکشی راٹھوڑ
سنیماٹوگرافی: مَیَنک کھرانا اور کنج گٹکا
ایڈٹنگ: روہن کپور
منڈی کو کنال کامرا کے یو ٹیوب چینل پر ۱۹ جون، ۲۰۱۹ کو ریلیز کیا گیا تھا۔
مترجم: محمد قمر تبریز