لاک ڈاؤن میں خون سے سرابور ریل پٹریاں
مہاراشٹر میں اورنگ آباد ضلع کے پاس ۸ مئی کو جن ۱۶ مزدوروں – ان میں سے ۸ گونڈ آدیواسی تھے – کو مال گاڑی کے ذریعے کچل دیا گیا تھا ان سبھی کی عمر ۲۰ یا ۳۰ سال کے آس پاس تھی، اور وہ مدھیہ پردیش کے اُمریا اور شہڈول ضلع کے رہنے والے تھے
۱۰ مئی، ۲۰۲۰ | پرتشٹھا پانڈے
’شاید کسی دن وہ میرے کام کی تعریف کریں گے‘
بیلڈانگا سے کولکاتا جانے والی ٹرین میں، چین کے تعمیر شدہ چھوٹے موٹے سامان بیچنے والوں کے درمیان، سنجے بشواس اپنے ہاتھ سے بنے لکڑی کے سامان بیچنے کی کوشش کرتے ہیں، اور انھیں امید ہے کہ مسافر بہت زیادہ مول بھاؤ نہیں کریں گے جس سے انھیں تھوڑا منافع ہوگا
۱۱ مارچ، ۲۰۱۹ | اسمیتا کھٹور
’ہم بُلیٹ ٹرین کا کیا کریں گے؟‘
گجرات کے کھیڑا ضلع کے رہنے والے رمیش بھائی پٹیل کو احمد آباد-ممئی بُلیٹ ٹرین کے لیے اپنی کچھ زمینیں گنوانی پڑ سکتی ہیں۔ وہ اور ان کے ساتھ کئی دیگر لوگ اس پروجیکٹ کے سخت خلاف ہیں
۷ مارچ، ۲۰۱۹ | رتنا
دھیمی ٹرین، کڑی محنت، کم مزدوری، لمبے دن
گھروں میں کام کرنے والی بہت سی عورتیں ہر روز سندربن کے دور دراز کے اسٹیشنوں سے جنوبی کولکاتا جاتی ہیں۔ ٹرین کا لمبا سفر ان کے روزانہ کے کام کی مدت کو مزید بڑھا دیتا ہے
۲۸ دسمبر، ۲۰۱۸ | اُروَشی سرکار
جہاں لکڑیوں کے ایندھن سے چلتی ہے زندگی کی گاڑی
اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کی سرحد پر واقع گاؤوں کے آدیواسیوں اور دلتوں کے پاس معاش کے کچھ ہی متبادل بچے ہیں۔ وہ ٹرین سے مختلف شہروں و علاقوں میں، جلائی جا سکنے والی لکڑیاں فروخت کرنے جاتے ہیں۔ اس کمر توڑ محنت کے انہیں دو چار سو روپے مل جاتے ہیں
۹ اکتوبر، ۲۰۱۸ | اکشے گپتا
روزی کی تلاش میں ٹرین کا خطرناک سفر
دہاڑی مزدوروں کو رائے پور سے دھمتری تک، ۶۶ کلومیٹر لے جانے والی ٹرین کے مسافروں سے بات چیت، جس میں اتنی بھیڑ ہوتی ہے کہ آپ پیر بھی نہیں رکھ سکتے۔ لیکن ریاست نے حال ہی میں اس راستے کو چھوٹا کر دیا ہے، جس کی وجہ سے کئی لوگوں کے لیے لائف لائن کے طور پر کام کرنے والی ریلوے کی یہ چھوٹی لائن اب کٹ گئی ہے
۱۲ ستمبر، ۲۰۱۸ | پرشوتم ٹھاکر
معاش کے لیے ایک دن میں ۶۰۰۰ پتّے جمع کرنا
مہاراشٹر کے تھانے ضلع کے مُربیچا پاڑہ کی رہنے والی تلسی بھگت کھیت اور گھر کا کام کرنے کے علاوہ، پّتے بیچنے کے لیے مہینے میں ۱۵ بار ۳۲ گھنٹے لگاتار کام کرتی ہیں – اور امید کر رہی ہیں کہ اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے سے انہیں کڑی محنت کرنے والا یہ کام نہیں کرنا پڑے گا
۳ مئی، ۲۰۱۸ | جیوتی شنولی
’کیپٹن بھاؤ‘ اور طوفان سینا
ہندوستانی جنگِ آزادی کا گمنام ہیرو، ۹۴ سال کی عمر میں پھر نمودار ہوتا ہے۔ اس نے برطانوی دورِ حکومت کی وہ جانباز بغاوت دیکھی ہے، جب سال ۱۹۴۳ میں مہاراشٹر کے ستارا میں ایک متوازی حکومت قائم کی گئی تھی
۳۰ اکتوبر، ۲۰۱۶ | پی سائی ناتھ
ٹرین آہستہ، آہستہ آ رہی ہے...
اور اگر آپ اس کے اوپر سوار ہیں، تو اپنا سر پھوٹنے سے بچانے کے لیے اسے نیچے کر لیں
۱۳ اپریل، ۲۰۱۶ | رتائن مکھرجی
موبائل گیٹ کیپر
موبائل گیٹ کیپر کنہیا لال سے ملیے، جو ۶۸ کلومیٹر کے سفر میں ریلوے کے ۱۶ دروازے کھولتے اور بند کرتے ہیں
۵ فروری، ۲۰۱۵ | پی سائی ناتھ