بیربھوم: ہاتھیوں کی دہشت سے خالی ہو گیا گاؤں
پٹل پور گاؤں کے لوگوں میں ہاتھیوں کی اس قدر دہشت ہے کہ اجول اور چندنا داس کو چھوڑ کر باقی تمام لوگ گاؤں کو چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ صرف یہی دو کسان ہیں جو آج بھی ہاتھیوں کے ذریعے اپنی فصلوں اور گھروں پر ہونے والے سالانہ حملوں کا سامنا کر رہے ہیں
۲۸ جولائی، ۲۰۲۳ | ساین سرکار
’یہ سب چھوڑ کر، ہم کہاں جائیں گے؟‘
مغربی بنگال کی دیوچا پاچامی کوئلہ کان کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں وہاں کی عورتیں سب سے آگے ہیں۔ اپنی زمین اور معاش کو بچانے کی ان کی اس لڑائی کو ایک فنکار یہاں اپنے سلسلہ وار تصویری خاکوں کے ذریعے بیان کرنے کی کوشش کر رہی ہیں
۶ جولائی، ۲۰۲۳ | لابنی جنگی
کونو پارک کو ۲۳ سالوں سے شیروں کا انتظار ہے
مدھیہ پردیش کے شیو پور ضلع کے جنگل میں بسے گاؤوں کے سہریا آدیواسیوں اور دلت کنبوں کو ۲۳ سال پہلے نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا گیا تھا، تاکہ وہاں پر شیروں کو لا کر آباد کیا جا سکے… لیکن آج تک شیر وہاں نہیں پہنچے ہیں
۴ جولائی، ۲۰۲۲ | پریتی ڈیوڈ
کونو: آدیواسیوں کو اجاڑ کر چیتوں کو بسانے کی تیاری
مدھیہ پردیش کے شیو پور ضلع کے باگچا گاؤں میں افریقی چیتوں کو بسانے کے لیے سہریا آدیواسیوں کو اُجاڑا جائے گا۔ یہ فیصلہ ماحولیاتی خطرات اور آدیواسیوں کے روزگار سے متعلق بحران پیدا کرنے والا ہے
۲۵ اپریل، ۲۰۲۲ | پریتی ڈیوڈ
قومی شاہراہ کے سبب اپنے وجود کی لڑائی لڑتا پالگھر کا یہ گاؤں
نمباولی کے وارلی آدیواسیوں کو دس سال پہلے ورغلا کر ممبئی-وڈودرا نیشنل ایکسپریس ہائی وے بنانے کے مقصد سے ان کے ہی کھیتوں اور گھروں سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔ پروجیکٹ کے تحت گاؤں کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا اور ان کے لیے معاوضہ کی جو رقم طے کی گئی، وہ بھی بہت کم تھی
۱۶ مارچ، ۲۰۲۲ | ممتا پارید
ترقی کے نام پر بار بار اجاڑا گیا ایک گاؤں
اوڈیشہ کے کوراپُٹ میں واقع چھوٹا سا گاؤں چکاپار، شاید دنیا کا واحد گاؤں تھا جس نے آرمی، نیوی، اور ایئر فورس کا سامنا کیا اور ہر بار شکست کھائی
۱۸ نومبر، ۲۰۲۱ | پی سائی ناتھ
میر گاؤں کے لوگوں پر ٹوٹا مصیبتوں کا پہاڑ
زمین کھسکنے کی وجہ سے پورے گاؤں کی سطح ایک برابر ہو جانے کے ہفتوں بعد بھی مہاراشٹر کے میرگاؤں کے رہنے والے لوگ مقامی اسکول میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ایسا تیسری بار ہوا ہے کہ جب انہیں منتقل ہونا پڑا ہو۔ پہلی بار ایسا کوئنا باندھ کی وجہ سے ہوا تھا اور اب عالم یہ ہے کہ وہ اس طرح رہنے کی جگہ بدلتے بدلتے تھک ہار چکے ہیں
۹ ستمبر، ۲۰۲۱ | ہرشی کیش پاٹل
مُدوملائی کے آدیواسیوں کی نقل مکانی – دھوکہ دیکر
مُدوملائی ٹائیگر ریزرو کے بفر ژون کے اندر واقع سات بستیوں کے آدیواسی خاندان اپنے ساتھ ہوئی زبردستی اور فریب کے بارے میں بتا رہے ہیں جو ان کے ذریعے معاوضہ کا پیکیج لینے اور اپنے پشتینی گھروں کو چھوڑنے کے بعد کیا گیا
۲۱ جنوری، ۲۰۲۰ | پریتی ڈیوڈ
بحران زدہ جھگیوں کے اوپر پل
شمالی کولکاتا کی دسیوں سال پرانی تلاّہ بستی کو ایک مہینہ پہلے توڑ دیا گیا تھا، تاکہ پل کی مرمت کے لیے راہ ہموار کی جا سکے، لیکن جن کنبوں کو عبوری کیمپ میں رکھا گیا تھا وہ ابھی بھی کسی بہتر باز آبادکاری کا انتظار کر رہے ہیں
۱۲ دسمبر، ۲۰۱۹ | اسمیتا کھٹور
سمردھی شاہراہ کے بلڈوزر تلے پاردھی اسکول
مہاراشٹر کے امراوتی ضلع میں ایک پھانسے پاردھی ٹیچر کے ذریعے اپنے کمزور اور غریب سماج کے بچوں کے لیے بنائے گئے اسکول کو ۶ جون کو مسمار کر دیا گیا، اب ان کے سامنے تشویش اور غیر یقینی مستقبل ہے
۱۷ جون، ۲۰۱۹ | جیوتی شنولی
چِراڈپاڑہ میں خوشحالی سے بدحالی
تھانے ضلع کے چِراڈپاڑہ گاؤں کے باہر دہائیوں سے رہ رہے چار کاتکری آدیواسی کنبے جلد ہی اپنی جھونپڑیاں اور ذریعہ معاش کھو سکتے ہیں، جب ممبئی-ناگپور سمردھی شاہراہ کا ایک پُل ان کی بستی سے ہو کر گزرے گا
۲۷ مارچ، ۲۰۱۹ | جیوتی شنولی
’یہاں ہمارے پاس کم از کم اپنی زمین تو ہے‘
مدھیہ پردیش میں پنا ٹائیگر ریزرو کے حائلی علاقے میں واقع ایک چھوٹے سے گاؤں رامپورہ کے باشندوں کو نقل مکانی کے لیے کہا گیا ہے۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ متبادل اراضی مختص نہ ہونے کی صورت میں وہ کہاں جائیں گے؟
۲۲ مارچ، ۲۰۱۹ | میتریئی کملاناتھن
کام کی تلاش میں کسانوں کا سڑکوں پر ڈیرہ
ملک کی راجدھانی میں چھتیس گڑھ، مہاراشٹر اور دیگر ریاستوں کے خشک سالی سے متاثرہ زرعی مزدور کڑاکے کی سردی میں سڑکوں پر ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں اور تعمیراتی مقامات و دیگر جگہوں پر کام ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں
۷ فروری، ۲۰۱۹ | پرشوتم ٹھاکر
زمین کی بڑھتی قیمت، گھٹتی پیداوار
آندھرا پردیش کے جن گاؤوں میں نئی راجدھانی، امراوتی بن رہی ہے وہاں ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں اُچھال آنے کے سبب کچھ کسانوں کو تو کافی فائدہ ہوا ہے، لیکن چھوٹے زمین مالکوں کو بہت نقصان ہوا ہے اور وہ حاشیہ پر پہنچ گئے ہیں
۲۱ جنوری، ۲۰۱۹ | راہل ماگنتی
’وعدے کے مطابق حکومت ہمیں نوکریاں دے‘
حکومت آندھرا پریش کی جانب سے امراوتی کے لیے زمین کی تحویل کے بعد بہت سے بے زمین دیہی باشندوں کے ہاتھوں سے کھیتی کا کام جاتا رہا ہے۔ نتیجتاً نوجوان لوگ کرشنا ندی کے قریب ریت کی کانکنی میں کام تلاش کرنے پر مجبور ہیں، جب کہ خواتین کو بے روزگار چھوڑ دیا گیا ہے
۱۳ نومبر، ۲۰۱۸ | راہل ماگنتی
نئی راجدھانی اور تقسیم کا پرانا طریقہ
آندھرا پردیش کی نئی راجدھانی امراوتی کے تعمیراتی مقامات پر کئی دہائیوں سے ’تفویض کردہ‘ زرخیز زمینوں کی کاشت کرنے والے کسان اپنی بے دخلی کے بعد سوال کر رہے ہیں کہ انہیں بیع نامہ والے کسانوں سے کم معاوضہ کیوں دیا جا رہا ہے
۲۹ اکتوبر، ۲۰۱۸ | راہل ماگنتی
’یہ عوام کی راجدھانی نہیں ہے‘
آندھرا حکومت کے بڑے بڑے دعوووں کے درمیان امراوتی کو ایک عظیم الشان شہر بنایا جا رہا ہے، جس سے ہزاروں کسان اپنی زرخیز زمینوں سے بے دخل ہو جائیں گے۔ اس لیے بہت سے لوگ جہاں اس کی مخالفت کر رہے ہیں، وہیں کچھ اپنی زمین دینے کو تیار ہیں
۵ اکتوبر، ۲۰۱۸ | راہل ماگنتی
فاضل بجلی پیدا کرنے والی ریاست کے مجبور کسان
آندھرا پردیش کے سریکاکولم ضلع میں نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تنصیب کی راہ ہموار کرنے کے لیے ہزاروں گاؤں والوں کو اپنی زمین اور اپنے ذریعہ معاش سے محروم ہونا پڑے گا۔ یہ تب ہو رہا ہے جب ریاست کے پاس وافر توانائی موجود ہے اور نئی پیداواری صلاحیت پر بہت زیادہ خرچ آنے والا ہے
۱۴ ستمبر، ۲۰۱۸ | راہل ماگنتی
’گویا ہمارا نہ تو کوئی گاؤں تھا نہ کوئی ملک‘
وارلی قبیلے کے لوگ کئی دہائیوں سے بوریولی، ممبئی کے نیشنل پارک میں پانی اور دیگر سہولیات کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔ اب انہیں نقل مکانی کے خطرے کا سامنا ہے۔ روزی روٹی کی جدوجہد میں انہوں نے اپنا مخصوص فن بھی بھلا دیا
۲۲ اگست، ۲۰۱۸ | اپیکشتا وارشنیہ
ایک عدد گھر کے منتظر پولاورم کے متاثرین
دو سال قبل پولاورم پروجیکٹ کا راستہ ہموار کرنے کے لیے پایڈیپاکا گاؤں چھوڑنے والے چھ دلت کنبے ابھی تک اپنے مکانات کے انتظار میں ہیں، جب کہ دیورا گونڈی کے آدیواسیوں کی جڑیں اپنی روایتی آبائی زمین سے اکھڑ چکی ہیں
۱۶ اگست، ۲۰۱۸ | راہل ماگنتی
’ہمارے گھر غائب ہو رہے ہیں۔ کسی کو پرواہ نہیں ہے‘
سندر بن کے گھوڑا مارا جزیرہ کے باشندے کئی دہائیوں سے ساگر جزیرہ کی جانب نقل مکانی کر رہے ہیں، کیوں کہ ندی اور بارش کا پانی ان کے گھروں کو بہا لے جاتا ہے۔ ریاست سے انھیں بہت کم مدد ملی ہے
۲۰ جولائی، ۲۰۱۸ | اُروَشی سرکار
پولاورم کے محروموں کا امیدوں سے بھرا مارچ
آدیواسیوں کے ایک پر عزم گروپ نے پولاورم پروجیکٹ، جو ان کی برادریوں کو بے گھر اور تباہ کر دے گا، کی مخالفت کرتے ہوئے ۱۰ سے ۱۶ جولائی تک، مغربی گوداوری ضلع کے چیرا ولّی گاؤں سے ایلورو تک مارچ نکالا
۱۹ جولائی، ۲۰۱۸ | راہل ماگنتی
پایڈیپاکا کُنبے: اور وہاں صرف دس بچ گئے
گوداوری پر پولاورم پروجیکٹ کے سبب سینکڑوں گاؤوں ایک دن غائب ہو جائیں گے۔ پایڈیپاکا کے دس کنبے یہاں سے جانے سے منع کر رہے ہیں اور ریاست سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں کم از کم قانون کے ذریعے طے کردہ بازآبادکاری پیکیج دیا جائے
۲۸ مئی، ۲۰۱۸ | راہل ماگنتی
جنگل سے اجاڑ کر کنکریٹ میں بند کیے گئے آدیواسی
میگا سٹی ممبئی کے اندر، میٹرو کار ڈپو بنانے کے لیے ایک آدیواسی گاؤں کو توڑ کر برابر کر دیا گیا، اور یہاں کے باشندوں کو ایس آر اے بلڈنگ کے ماچس کے ڈبوں جیسے فلیٹوں میں ٹھونس دیا گیا ہے
۶ مارچ، ۲۰۱۸ | جیوتی شنولی
بھاتسا پروجیکٹ نے کئی گھر اجاڑ دیے
مہاراشٹر کے تھانے ضلع میں بھاتسا آبپاشی پروجیکٹ کے لیے جن آدیواسی اور او بی سی کنبوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کر دیا گیا تھا، تقریباً نصف صدی کے بعد انھیں آج بھی انصاف کا انتظار ہے
۱۶ نومبر، ۲۰۱۷ | جیوتی شنولی
’خوشحالی کی شاہراہ‘ سے غریبی کی طرف؟
مراٹھواڑہ کے بہت سے لوگ اس مجوزہ ممبئی-ناگپور سمردھی مہامارگ کی مخالفت کر رہے ہیں، جس کے بارے میں وزیر اعلیٰ کا دعویٰ ہے کہ یہ ریاست کی اقتصادیات کو بدل دے گا – جب کہ اس سے تقریباً ۴۰۰ گاؤوں کے ہزاروں کسان بے گھر ہونے والے ہیں
۲۵ اکتوبر، ۲۰۱۷ | پارتھ ایم این
آندھرا پردیش: ریاستی منصوبوں سےاجڑتے ماہی گیر
وجے واڑہ اور ’نئے‘ امراوتی کے گرد و نواح میں دریا کے کناروں پر جاری متعدد ریاستی منصوبوں کی وجہ سے آندھرا پردیش میں کرشنا کے کنارے آباد ماہی گیر برادریوں کو اپنا گھر اور ذریعہ معاش ترک کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے
۱۸ اکتوبر، ۲۰۱۷ | راہل ماگنتی
اننت پور کے زمیں دوز مکانات
آندھرا پردیش کے اننت پور قصبے کی وجئے نگر کالونی میں ۳ اگست کو اچانک کی گئی انہدامی کارروائی نے کئی کنبوں کو بے گھر اور کھلے آسمان کے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور کر دیا۔ ان بے گھر لوگوں میں سے بہت سے دہاڑی یا مہاجر مزدور ہیں
۱۱ اگست، ۲۰۱۷ | راہل ایم
جن کے گھر ریت پر ہوتے ہیں
حسن علی ان ۴۔۲ لاکھ لوگوں میں سے ہیں، جو برہم پتر ندی کے غیر مستحکم ریت کے کنارے ۔ بجلی، طبی خدمات یا دیگر ضروریات کی کمی کے سبب ۔ گھر بناکر رہتے ہیں۔ اس طاقتور ندی کا مسلسل بدلتا بہاؤ ان کی زندگی طے کر انھیں اکثر اپنا گھر بدلنے پر مجبور کرتا ہے
۶ جنوری، ۲۰۱۷ | رتنا بھڑالی تعلقدار
کوئلے کے سائے میں زندگی
’’مانا کہ کمپنیوں نے ماحولیات کو تباہ کیا ہے، لیکن حکومت نے انہیں ایسا کرنے کا حق دے رکھا ہے۔‘‘
۲۶ جنوری، ۲۰۱۵ | پارتھ ایم این
اڑیسہ میں پوسکو کے خلاف مزاحمت
ایسا لگتا ہے کہ زمین سے بے دخلی کے خلاف جدوجہد میں شامل مظاہرین کو مجرم قرار دینے کی کوشش اڑیسہ اور دیگر مقامات پر معیاری آپریٹنگ طریقہ کار بن گیا ہے
۲۵ جولائی، ۲۰۱۴ | پی سائی ناتھ