وہ اس شاہراہ پر اپنے دو بچوں کے ساتھ، اتنی گرمی میں گھنٹوں سے چل رہی ہے اور شاید اگلے کئی دنوں تک چلتی رہے گی۔ ایک طرف جہاں ہم اس لاک ڈاؤن سے تھوڑا ہٹ کر ’آج کے نئے حالات‘ کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کر رہے ہیں اور ہمارے قید ہو جانے کے سبب چاروں طرف جس طرح سے فکرمندی اور تناؤ میں اضافہ ہو رہا ہے، ویسے میں یہاں ایک ماں ہے جو لگاتار چل رہی ہے اور مسکرا بھی رہی ہے! اس کے بچے – ایک اس کے کندھے پر، دوسرا اس کی بانہوں میں – تھکے ہوئے ہیں۔ وہ بھی تھکی ہوئی ہے، لیکن چلنا نہیں بند کرتی اور نہ ہی مسکرانا بھولتی ہے – گویا جس وزن کو وہ ڈھو رہی ہے، کوئی بوجھ نہ ہو کر اس کے لیے خوشی کا سامان ہو۔ کیا یہ حیرانی کی بات نہیں ہے؟

In those huge lines of migrants walking determinedly along the Mumbai-Nashik highway in Maharashtra, the image of this extraordinary mother sparked the imagination of the artist
PHOTO • Sohit Misra
In those huge lines of migrants walking determinedly along the Mumbai-Nashik highway in Maharashtra, the image of this extraordinary mother sparked the imagination of the artist
PHOTO • Labani Jangi

نوٹ: اس خاتون اور اس کے دو بچوں کو ممبئی – ناسک شاہراہ پر مہاجر مزدوروں کی بھیڑ میں چلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ لیکن بھیڑ کے لگاتار بڑھنے، اور تیزی سے چلتے رہنے کے سبب، جس ٹی وی رپورٹر نے یہ نظارہ اپنے کیمرے میں قید کیا تھا، وہ ان سے بات نہیں کر سکا۔ فنکار، لبنی جنگی نے یہ تصویر ۶ مئی ۲۰۲۰ کو، دیس کی بات، رویش کمار کے ساتھ (این ڈی ٹی وی انڈیا) پروگرام میں سوہت مشرا کی رپورٹ میں دیکھی تھی۔ لبنی نے اس کا متن اسمیتا کھٹور کو سنایا، جنہوں نے اسے انگریزی میں ترجمہ کیا۔

مترجم: ڈاکٹر محمد قمر تبریز

Labani Jangi

لابنی جنگی مغربی بنگال کے ندیا ضلع سے ہیں اور سال ۲۰۲۰ سے پاری کی فیلو ہیں۔ وہ ایک ماہر پینٹر بھی ہیں، اور انہوں نے اس کی کوئی باقاعدہ تربیت نہیں حاصل کی ہے۔ وہ ’سنٹر فار اسٹڈیز اِن سوشل سائنسز‘، کولکاتا سے مزدوروں کی ہجرت کے ایشو پر پی ایچ ڈی لکھ رہی ہیں۔

کے ذریعہ دیگر اسٹوریز Labani Jangi
Translator : Qamar Siddique

قمر صدیقی، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ٹرانسلیشنز ایڈیٹر، اردو، ہیں۔ وہ دہلی میں مقیم ایک صحافی ہیں۔

کے ذریعہ دیگر اسٹوریز Qamar Siddique