وہ اس شاہراہ پر اپنے دو بچوں کے ساتھ، اتنی گرمی میں گھنٹوں سے چل رہی ہے اور شاید اگلے کئی دنوں تک چلتی رہے گی۔ ایک طرف جہاں ہم اس لاک ڈاؤن سے تھوڑا ہٹ کر ’آج کے نئے حالات‘ کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کر رہے ہیں اور ہمارے قید ہو جانے کے سبب چاروں طرف جس طرح سے فکرمندی اور تناؤ میں اضافہ ہو رہا ہے، ویسے میں یہاں ایک ماں ہے جو لگاتار چل رہی ہے اور مسکرا بھی رہی ہے! اس کے بچے – ایک اس کے کندھے پر، دوسرا اس کی بانہوں میں – تھکے ہوئے ہیں۔ وہ بھی تھکی ہوئی ہے، لیکن چلنا نہیں بند کرتی اور نہ ہی مسکرانا بھولتی ہے – گویا جس وزن کو وہ ڈھو رہی ہے، کوئی بوجھ نہ ہو کر اس کے لیے خوشی کا سامان ہو۔ کیا یہ حیرانی کی بات نہیں ہے؟
نوٹ: اس خاتون اور اس کے دو بچوں کو ممبئی – ناسک شاہراہ پر مہاجر مزدوروں کی بھیڑ میں چلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ لیکن بھیڑ کے لگاتار بڑھنے، اور تیزی سے چلتے رہنے کے سبب، جس ٹی وی رپورٹر نے یہ نظارہ اپنے کیمرے میں قید کیا تھا، وہ ان سے بات نہیں کر سکا۔ فنکار، لبنی جنگی نے یہ تصویر ۶ مئی ۲۰۲۰ کو، دیس کی بات، رویش کمار کے ساتھ (این ڈی ٹی وی انڈیا) پروگرام میں سوہت مشرا کی رپورٹ میں دیکھی تھی۔ لبنی نے اس کا متن اسمیتا کھٹور کو سنایا، جنہوں نے اسے انگریزی میں ترجمہ کیا۔
مترجم: ڈاکٹر محمد قمر تبریز