no-light-at-the-end-of-the-Bihar-jobs-tunnel-ur

Rohtas, Bihar

Jun 28, 2025

’بہار میں کام مل جاتا، تو باہر کیوں جاتے؟‘

بہار کے سُشیل وشو کرما جیسے مہاجر مزدور اپنے معاش کے لیے ملک بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر منحصر رہتے ہیں، کیوں کہ روزگار کے لیے ان کے پاس ریاست سے مہاجرت کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے

Want to republish this article? Please write to [email protected] with a cc to [email protected]

Author

Umesh Kumar Ray

اُمیش کمار رائے سال ۲۰۲۲ کے پاری فیلو ہیں۔ وہ بہار میں مقیم ایک آزاد صحافی ہیں اور حاشیہ کی برادریوں سے جڑے مسائل پر لکھتے ہیں۔

Editor

Priti David

پریتی ڈیوڈ، پاری کی ایگزیکٹو ایڈیٹر ہیں۔ وہ جنگلات، آدیواسیوں اور معاش جیسے موضوعات پر لکھتی ہیں۔ پریتی، پاری کے ’ایجوکیشن‘ والے حصہ کی سربراہ بھی ہیں اور دیہی علاقوں کے مسائل کو کلاس روم اور نصاب تک پہنچانے کے لیے اسکولوں اور کالجوں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں۔

Translator

Qamar Siddique

قمر صدیقی، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ٹرانسلیشنز ایڈیٹر، اردو، ہیں۔ وہ دہلی میں مقیم ایک صحافی ہیں۔