in-jalna-muslims-dont-count-ur

Jalna, Maharashtra

Jan 08, 2024

جالنہ: ’ہم مسلمانوں کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہے‘

مہاراشٹر کے دیہی علاقوں میں ایک سے زیادہ بار مسلمانوں نے یہ پایا ہے کہ مقامی پولیس ہندوؤں کے ذریعہ ان پر حملے کے معاملوں کی شکایت درج کرنے میں یا تو پس و پیش سے کام لیتی ہے یا پھر ان کے ساتھ معاندانہ رویہ اختیار کرتی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ مبینہ جرائم کے معاملے میں پولیس مسلمانوں پر کیس درج کرنے میں تاخیر نہیں کرتی، لیکن جب اُن پر حملہ ہوتا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جاتی ہیں، تب انہیں اس کے لیے جدوجہد کرنے کے ساتھ ساتھ فریاد بھی کرنی پڑتی ہے

Want to republish this article? Please write to [email protected] with a cc to [email protected]

Author

Parth M.N.

پارتھ ایم این ۲۰۱۷ کے پاری فیلو اور ایک آزاد صحافی ہیں جو مختلف نیوز ویب سائٹس کے لیے رپورٹنگ کرتے ہیں۔ انہیں کرکٹ اور سفر کرنا پسند ہے۔

Editor

Priti David

پریتی ڈیوڈ، پاری کی ایگزیکٹو ایڈیٹر ہیں۔ وہ جنگلات، آدیواسیوں اور معاش جیسے موضوعات پر لکھتی ہیں۔ پریتی، پاری کے ’ایجوکیشن‘ والے حصہ کی سربراہ بھی ہیں اور دیہی علاقوں کے مسائل کو کلاس روم اور نصاب تک پہنچانے کے لیے اسکولوں اور کالجوں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں۔

Translator

Qamar Siddique

قمر صدیقی، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ٹرانسلیشنز ایڈیٹر، اردو، ہیں۔ وہ دہلی میں مقیم ایک صحافی ہیں۔