ہندوستان میں ہزاروں دلت اب بھی ہاتھ سے میلا ڈھونے کا کام کرتے ہیں – مثلاً بند نالوں کو کھولنا، سیپٹک ٹینک کی صفائی کرنا وغیرہ وغیرہ۔ انہیں نہ تو کبھی کوئی چھٹی ملتی ہے اور نہ ہی کوئی حفاظتی آلہ فراہم کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے بیمار پڑنے اور موت کا خطرہ لگاتار بنا رہتا ہے۔ اوپر سے سماج ان کے ساتھ کبھی اچھا برتاؤ نہیں کرتا – جب کہ حکومت سووچھ بھارت اور ’کھلے میں رفع حاجت سے پاک‘ گاؤوں کا دعویٰ بار بار کرتی ہے۔ ’صفائی‘ کے نام پر شہریوں کے ساتھ ہو رہے اس قسم کے برتاؤ پر پیش ہے پاری کی یہ اسٹوریز