ایک-بیج-سے-جنگل-کا-اُگنا-اور-نظم-ہو-جانا

Narmada, Gujarat

Apr 29, 2022

ایک بیج سے جنگل کا اُگنا: اور نظم ہو جانا

گجرات کا یہ آدیواسی شاعر کہتا ہے کہ زبانیں ہی ادب، علم، عالمی منظرنامے کے ساتھ ساتھ بہت سی باتوں کا گھر ہوتی ہیں۔ وہ اپنے خیالات کا اظہار دیہوَلی بھیلی بولی میں شاعری کے ذریعے کرتے ہیں۔ پیش ہے اس سلسلے کی پہلی نظم

Illustration

Labani Jangi

Translator

Qamar Siddique

Want to republish this article? Please write to [email protected] with a cc to [email protected]

Author

Jitendra Vasava

گجرات کے نرمدا ضلع کے مہوپاڑہ کے رہنے والے جتیندر وساوا ایک شاعر ہیں، جو دیہوَلی بھیلی میں لکھتے ہیں۔ وہ آدیواسی ساہتیہ اکادمی (۲۰۱۴) کے بانی صدر، اور آدیواسی آوازوں کو جگہ دینے والے شاعری پر مرکوز ایک رسالہ ’لکھارا‘ کے ایڈیٹر ہیں۔ انہوں نے آدیواسی زبانی ادب پر چار کتابیں بھی شائع کی ہیں۔ وہ نرمدا ضلع کے بھیلوں کی زبانی مقامی کہانیوں کے ثقافتی اور تاریخی پہلوؤں پر تحقیق کر رہے ہیں۔ پاری پر شائع نظمیں ان کے آنے والے پہلے شعری مجموعہ کا حصہ ہیں۔

Illustration

Labani Jangi

لابنی جنگی مغربی بنگال کے ندیا ضلع سے ہیں اور سال ۲۰۲۰ سے پاری کی فیلو ہیں۔ وہ ایک ماہر پینٹر بھی ہیں، اور انہوں نے اس کی کوئی باقاعدہ تربیت نہیں حاصل کی ہے۔ وہ ’سنٹر فار اسٹڈیز اِن سوشل سائنسز‘، کولکاتا سے مزدوروں کی ہجرت کے ایشو پر پی ایچ ڈی لکھ رہی ہیں۔

Translator

Qamar Siddique

قمر صدیقی، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ٹرانسلیشنز ایڈیٹر، اردو، ہیں۔ وہ دہلی میں مقیم ایک صحافی ہیں۔