نارائن کُنڈلِک ہزارے لفظ ’بجٹ‘ کو سمجھتے ہیں، کیوں کہ ان کا خود کا بجٹ بہت زیادہ نہیں ہے۔

’’آپلا تیوڑھا بجیٹچ ناہی [میرا بجٹ اُتنا نہیں ہے]!‘‘ صرف چند الفاظ میں نارائن چاچا ۱۲ لاکھ روپے کی ٹیکس فری آمدنی کے ڈھول کی پول کھول دیتے ہیں۔

اس ۶۵ سالہ کسان اور پھل فروش کے لیے مرکزی بجٹ سے متعلق سوالوں کی شاید ہی کوئی اہمیت ہو۔ وہ پورے یقین کے ساتھ جواب دیتے ہیں، ’’میں نے اس کے بارے میں کبھی کچھ سنا ہی نہیں ہے۔ ان گزرے سالوں میں کچھ بھی نہیں سنا۔‘‘

نارائن چاچا کے پاس اسے جاننے کا کوئی ذریعہ بھی نہیں تھا۔ ’’میرے پاس موبائل فون نہیں ہے۔ اور میرے گھر پر ٹی وی بھی نہیں ہے۔‘‘ ان کے ایک دوست نے کچھ دن پہلے ہی انہیں تحفہ میں ایک ریڈیو دیا ہے۔ لیکن عوامی نشریاتی سروس نے ابھی اس بارے میں انہیں کچھ بھی نہیں بتایا ہے۔ ’’میرے جیسے کسی ناخواندہ آدمی کے پاس کوئی رابطہ کہاں ہوتا ہے؟‘‘ وہ پوچھتے ہیں۔ ’کسان کریڈٹ کارڈ‘ یا ’قرض کی بڑھی حد‘ جیسے الفاظ نارائن چاچا کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے ہیں، کیوں کہ وہ ان سے لاعلم ہیں۔

PHOTO • Medha Kale

مہاراشٹر کے تُلجاپور میں رہنے والے نارائن ہزارے پیشہ سے کسان اور پھل فروش ہیں، لیکن انہوں نے ابھی تک بجٹ جیسی کسی چیز کے بارے میں کچھ نہیں سنا۔ ’اتنے سالوں میں کچھ بھی نہیں سنا،‘ ۶۵ سال کے نارائن کہتے ہیں

نارائن چاچا لکڑی کی ٹھیلہ گاڑی پر ہر قسم کے موسمی پھل بیچتے ہیں۔ ’’یہ امرودوں کی آخری کھیپ ہے۔ اگلے ہفتہ سے آپ کو انگور اور آم ملیں گے۔‘‘ دھاراشیو (جسے پہلے عثمان آباد کے نام سے جانا جاتا تھا) کے تلجاپور شہر کے دھاکٹ تلجاپور (جس کا لفظی معنی ’چھوٹا بھائی یا بہن‘ ہوتا ہے) کے رہنے والے نارائن چاچا تیس سے بھی زیادہ برسوں سے پھل بیچنے کا کام کر رہے ہیں۔ جس دن ان کی اچھی کمائی ہوتی ہے اُس دن انہیں ۳۰-۲۵ کلو پھلوں کی پوری کھیپ بیچنے اور ۱۰-۸ گھنٹے سڑک پر گزارنے کے بعد ۴۰۰-۳۰۰ روپے مل جاتے ہیں۔

اگر بجٹ کو چھوڑ دیں، تو نارائن ہزارے کچھ باتیں ضرور سمجھتے ہیں۔ ’’پیسوں کی فکر کبھی مت کرو۔ آپ کو جو چاہیے وہ خرید لو۔ پیسے مجھے آپ بعد میں بھی ادا کر سکتی ہیں،‘‘ وہ مجھے بھروسہ دلاتے ہوئے کہتے ہیں اور آگے بڑھ جاتے ہیں۔ ان کے سامنے ابھی پورا دن پڑا ہے۔

ترجمہ نگار: محمد قمر تبریز

Medha Kale

ਮੇਧਾ ਕਾਲੇ ਪੂਨਾ ਅਧਾਰਤ ਹਨ ਅਤੇ ਉਨ੍ਹਾਂ ਨੇ ਔਰਤਾਂ ਅਤੇ ਸਿਹਤ ਸਬੰਧੀ ਖੇਤਰਾਂ ਵਿੱਚ ਕੰਮ ਕੀਤਾ ਹੈ। ਉਹ ਪਾਰੀ (PARI) ਲਈ ਇੱਕ ਤਰਜ਼ਮਾਕਾਰ ਵੀ ਹਨ।

Other stories by Medha Kale
Translator : Qamar Siddique

ਕਮਾਰ ਸਦੀਕੀ, ਪੀਪਲਜ਼ ਆਰਕਾਈਵ ਆਫ਼ ਰੂਰਲ ਇੰਡੀਆ ਵਿਖੇ ਉਰਦੂ ਅਨੁਵਾਦ ਦੇ ਸੰਪਾਦਕ ਹਨ। ਉਹ ਦਿੱਲੀ ਸਥਿਤ ਪੱਤਰਕਾਰ ਹਨ।

Other stories by Qamar Siddique