پاسل کونڈنّا کہتے ہیں، ’’اُگادی کو کسی دوسری جگہ ایسے نہیں منایا جاتا جس طرح ہم لوگ میڈیا پورم میں مناتے ہیں۔‘‘ اُگادی تہوار کے بارے میں بات کرتے ہوئے ۸۲ سالہ کسان، پاسل فخر محسوس کرتے ہیں۔ اُگادی سے نئے تیلگو سال کی شروعات ہوتی ہے، جو مارچ یا اپریل کے مہینہ میں آتا ہے، جسے آندھرا پردیش میں ان کے گاؤں میں لوگ مناتے ہیں۔
شری ستیہ سائیں ضلع کے گاؤں میڈا پورم میں اس تہوار کو منانے میں سب سے بڑی حصہ داری درج فہرست ذات کے لوگوں کی ہوتی ہے۔
تہوار اُگادی سے پچھلی رات دیوتا کی مورتی لے جانے والے جلوس کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔ ایک غار سے مندر تک اس مورتی کے سفر کو عقیدت مند بڑی امید اور جوش سے دیکھتے ہیں۔ مندر کے آٹھ خدمت گار خاندان درج فہرست ذات کی اس چھوٹی سی برادری کے نمائندے ہیں۔ حالانکہ، یہ حقیقت ہے کہ اس پروگرام میں مرکزی کردار نبھانے والی یہ برادری میڈا پورم میں اقلیت میں ہے اور اس کی آبادی ۶۶۴۱ (مردم شماری ۲۰۱۱) ہے۔
اُگادی کے دن رنگین سجاوٹ والی گاڑیاں گاؤں کو خوشیوں سے بھر دیتی ہیں، جنہیں جشن کی علامت کے طور پر مندر کے چاروں طرف گھمایا جاتا ہے۔ عقیدت مند پرساد بانٹتے ہیں، جو کہ برادری کا ایک مشترکہ جذبہ ہے اور آنے والے سال کے لیے آشیرواد کی علامت ہے۔ جیسے ہی گاڑیوں کا جلوس ختم ہوتا ہے، دوپہر میں پنجو سیوا کی رسم ہوتی ہے۔ اس کے لیے شرکاء اُس راستے کو پاک کرنے نکلتے ہیں جو پچھلی رات جلوس کے دوران طے کیا گیا تھا۔
مورتی کو گاؤں میں لانے کی پوری کہانی کو دہرا کر، یہ تہوار سبھی کو مڈیگا برادری کی جدوجہد کی یاد دلاتا ہے۔
مترجم: محمد قمر تبریز