چھتیس گڑھ بیگا سماج کے صدر، اتواری رام مچھیا بَیگا بتاتے ہیں، ’’ہم دشہرا ناچ [رقص] پیش کرنے جا رہے ہیں۔ یہ [رقص] دشرا [دسہرہ] کے وقت شروع ہوتا ہے اور تین چار مہینے تک، یعنی فروری اور مارچ تک چلتا ہے۔ دشرا منانے کے بعد، ہم اپنے بیگا ساتھیوں کے گاؤوں جاتے ہیں اور وہاں رات بھر ڈانس کرتے ہیں۔‘‘

عمر کی ساٹھویں دہائی میں چل رہے اتواری رام ایک ڈانسر اور کاشتکار ہیں، جو کبیر دھام ضلع کے پنڈریا بلاک میں واقع امانیا گاؤں میں رہتے ہیں۔ اپنے گروپ کے دیگر ممبران کے ساتھ اتواری رام، رائے پور آئے ہوئے ہیں، جہاں ریاست کی طرف سے قومی قبائلی ڈانس فیسٹیول کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

بیگا کمیونٹی، چھتیس گڑھ کے سات (۷) خاص طور پر کمزور قبائلی گروپ (پی وی ٹی جی) میں سے ایک ہے۔ یہ لوگ مدھیہ پردیش میں بھی رہتے ہیں۔

ویڈیو دیکھیں: چھتیس گڑھ کی بیگا کمیونٹی کا رقص

اتواری جی مزید کہتے ہیں، ’’دشرا ناچ میں عام طور پر تقریباً ۳۰ لوگ رقص کرتے ہیں، جن میں عورت اور مرد ڈانسر دونوں شامل ہوتے ہیں۔ گاؤں میں ان کی تعداد سو تک ہو سکتی ہے۔‘‘ وہ بتاتے ہیں کہ اگر مردوں کا کوئی گروپ گاؤں میں آتا ہے، تو وہ لوگ عورتوں کے گروپ کے ساتھ اُس گاؤں میں رقص کرتے ہیں۔ بدلے میں، میزبان گاؤں کا مردوں کا گروپ مہمانوں کی ٹیم کے گاؤں کا دورہ کرتا ہے اور وہاں عورتوں کے گروپ کے ساتھ ڈانس کرتا ہے۔

کبیر دھام ضلع کے کَوردھا بلاک سے تعلق رکھنے والی انیتا پنڈریا کہتی ہیں، ’’ناچنے اور گانے میں ہمیں بڑا مزہ آتا ہے۔‘‘ اتواری جی کی ٹیم کے ساتھ وہ بھی اس ڈانس فیسٹیول میں شرکت کرنے آئی ہیں۔

رقص کے دوران یہ فنکار آپس میں گیت کی شکل میں سوال و جواب بھی کرتے ہیں۔

بیگا ڈانس، بیگا کمیونٹی کے گاؤوں کی ایک پرانی روایت رہی ہے۔ اس قسم کے رقص سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔ اکثر مشہور مقامات پر وی آئی پیز (انتہائی اہم شخصیات) کی تفریح کے لیے ڈانسرز کے ان گروپوں کو بلایا جاتا ہے، لیکن کمیونٹی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اس کے لیے مناسب پیسے نہیں دیے جاتے۔

کور فوٹو: گوپی کرشن سونی

مترجم: محمد قمر تبریز

Purusottam Thakur

पुरुषोत्तम ठाकूर २०१५ सालासाठीचे पारी फेलो असून ते पत्रकार आणि बोधपटकर्ते आहेत. सध्या ते अझीम प्रेमजी फौडेशनसोबत काम करत असून सामाजिक बदलांच्या कहाण्या लिहीत आहेत.

यांचे इतर लिखाण पुरुषोत्तम ठाकूर
Video Editor : Urja

ऊर्जा (जी आपलं पहिलं नाव वापरणंच पसंत करते) बनस्थळी विद्यापीठ, टोंक, राजस्थान येथे पत्रकारिता व जनसंवाद विषयात बी.ए. पदवीचं शिक्षण घेत आहे. पारी मधील प्रशिक्षणाचा भाग म्हणून तिने हा लेख लिहिला आहे.

यांचे इतर लिखाण Urja
Translator : Qamar Siddique

क़मर सिद्दीक़ी, पारीचे ऊर्दू अनुवादक आहेत. ते दिल्ली स्थित पत्रकार आहेत.

यांचे इतर लिखाण Qamar Siddique