’’کچرا تو آپ کی وجہ سے اکٹھا ہو رہا ہے، پھر ہمیں ’کچرے والی‘ کیوں کہا جاتا ہے؟ سچائی تو یہ ہے کہ ہم لوگ ہی شہر کی صفائی کرتے ہیں۔ ایسے میں ’کچرے والے‘ تو شہری ہوئے؛ غلط کہہ رہی ہوں کیا؟‘‘ پونے میں کچرا اٹھانے کا کام کرنے والی سُمن مورے کہتی ہیں۔

سُمن تائی ’کاگد کاچ پتر کشٹکری پنچایت‘ کی ایک رکن ہیں۔ وہاں کی کچرا اٹھانے والی ۸۰۰ عورتوں نے ۱۹۹۳ میں یہ تنظیم بنائی تھی، جس میں آہستہ آہستہ بہت سی دیگر عورتیں بھی جڑتی چلی گئیں۔ شروع میں وہ پونے میونسپل کارپوریشن (پی ایم سی) سے شناختی کارڈ جاری کرنے کا مطالبہ کر رہی تھیں، تاکہ ان کے کام کو باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جا سکے۔ تین سال کی لمبی لڑائی کے بعد، ۱۹۹۶ میں جا کر انہیں یہ کارڈ ملا۔

اب یہ عورتیں پی ایم سی کے لیے کام کرتی ہیں اور لوگوں کے گھروں سے کچرے اٹھاتی ہیں۔ ان کا تعلق مہار اور ماتنگ برادریوں سے ہے، جسے مہاراشٹر میں درج فہرست ذات کا درجہ حاصل ہے۔ سُمن بتاتی ہیں، ’’ہم لوگ سوکھے اور گیلے کچروں کو الگ کر لیتے ہیں، اور گیلے کچرے کو ٹرک میں ڈال دیتے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں، ’’سوکھے کچرے میں سے ہم کام کی چیزیں اپنے پاس رکھنے کے بعد اسے بھی کچرا ڈھونے والے ٹرک کو دے دیتے ہیں۔‘‘

ان عورتوں کو اب یہ ڈر ستا رہا ہے کہ پی ایم سی کہیں ان سے یہ کام چھین کر نجی ٹھیکہ داروں یا کمپنیوں کو نہ دے دے۔ لہٰذا، وہ اگلی لڑائی کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں – ’’ہم کسی کو بھی اپنا یہ کام چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے،‘‘ آشا کامبلے پختہ لہجے میں کہتی ہیں۔

’مول‘ (قیمت) نام کی اس فلم میں، پونے میں کچرا اٹھانے کا کام کرنے والی عورتوں کی ہی زبان سے ان کی اس لڑائی کے بارے میں بتانے کی کوشش کی گئی ہے۔

فلم دیکھیں: مول (قیمت)

مترجم: محمد قمر تبریز

Kavita Carneiro

कविता कार्नेरो, पुणे की स्वतंत्र फ़िल्मकार हैं और पिछले एक दशक से सामाजिक मुद्दों से जुड़ी फ़िल्में बना रही हैं. उनकी फ़िल्मों में रग्बी खिलाड़ियों पर आधारित फ़ीचर-लंबाई की डॉक्यूमेंट्री फ़िल्म ज़फ़र & तुडू शामिल है. हाल में, उन्होंने दुनिया की सबसे बड़ी लिफ्ट सिंचाई परियोजना पर केंद्रित डॉक्यूमेंट्री - कालेश्वरम भी बनाई है.

की अन्य स्टोरी कविता कार्नेरो
Video Editor : Sinchita Parbat

सिंचिता पर्बत, पीपल्स आर्काइव ऑफ़ रूरल इंडिया में बतौर सीनियर वीडियो एडिटर कार्यरत हैं. वह एक स्वतंत्र फ़ोटोग्राफ़र और डाक्यूमेंट्री फ़िल्ममेकर भी हैं. उनकी पिछली कहानियां सिंचिता माजी के नाम से प्रकाशित की गई थीं.

की अन्य स्टोरी Sinchita Parbat
Text Editor : Sanviti Iyer

संविति अय्यर, पीपल्स आर्काइव ऑफ़ रूरल इंडिया में बतौर कंटेंट कोऑर्डिनेटर कार्यरत हैं. वह छात्रों के साथ भी काम करती हैं, और ग्रामीण भारत की समस्याओं को दर्ज करने में उनकी मदद करती हैं.

की अन्य स्टोरी Sanviti Iyer
Translator : Qamar Siddique

क़मर सिद्दीक़ी, पीपुल्स आर्काइव ऑफ़ रुरल इंडिया के ट्रांसलेशन्स एडिटर, उर्दू, हैं। वह दिल्ली स्थित एक पत्रकार हैं।

की अन्य स्टोरी Qamar Siddique