منگل، ۲۷ نومبر کو شام ۴ بجے کے بعد، ایک بھیڑ مرکزی دہلی میں راجیو چوک میٹرو اسٹیشن کے باہر جمع ہوئی ہے۔ ان میں آٹورکشہ ڈرائیور، طلبہ، سیلز مین، متوسط طبقہ کے پیشہ ور اور دیگر لوگ شامل ہیں۔ سڑک کنارہ کھڑے ہو کر، وہ زراعت سے متعلق امور پر گفتگو کر رہے ہیں۔ نیشن فار فارمرس (کسانوں کے لیے ملک) اور آرٹسٹ فار فارمرس (کسانوں کے لیے فنکار) کے رضاکاروں کا ایک گروپ – بینر پکڑے ہوا ہے اور پرچے تقسیم کر رہا ہے، جس میں زرعی بحران پر مرکوز ۲۱ دنوں کے لیے پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قریبی سنٹرل پارک میں بیٹھے کچھ لوگ، رضاکاروں کو دیکھتے ہیں اور مارچ اور بحران کے بارے میں سوال پوچھنا شروع کر دیتے ہیں۔ ایک مذاکرہ شروع ہوتا ہے۔ ان میں سے کچھ لوگوں کے قول یہاں دیے جا رہے ہیں:
(مترجم: ڈاکٹر محمد قمر تبریز)