دوپہر کا وقت ہونے والا ہے اور ڈانسر گولاپی گویاری تیار ہو کر گھر پر انتظار کر رہی ہیں۔ وہ اپنے جسم پر بندھے پیلے دھاری دار دوکھونا کو درست کرتی ہیں، تبھی وہاں آٹھ اسکولی لڑکیاں آتی ہیں۔ سبھی نے آسام کی بوڈو برادری کا روایتی دوکھونا اور لال ارنائی (اسٹول) پہنا ہوا ہے۔

باکسا ضلع کے گوال گاؤں کی رہائشی گولاپی بھی بوڈو برادری سے ہیں اور کہتی ہیں، ’’میں ان نوجوان لڑکیوں کو بوڈو رقص سکھاتی ہوں۔‘‘

کوکراجھار، اودل گیری، چیرانگ اور باکسا ضلع مل کر بوڈو لینڈ بناتے ہیں – آفیشل طور پر جسے بوڈو لینڈ ٹیریٹوریل ریجن (بی ٹی آر) کہا جاتا ہے۔ اس خود مختار علاقہ میں عام طور پر بوڈو لوگ رہتے ہیں، جو آسام میں دیگر قدیم برادریوں کے ساتھ درج فہرست قبائل کے طور پر درج ہیں۔ بی ٹی آر، بھوٹان اور اروناچل پردیش کے پہاڑی دامن کے نیچے برہم پتر ندی کے کنارے واقع ہے۔

’’وہ مقامی تہواروں اور پروگراموں میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتی ہیں،‘‘ گولاپی بتاتی ہیں، جو تقریباً ۳۰ سال کی ہیں۔ انہوں نے پاری کے بانی ایڈیٹر اور صحافی پی سائی ناتھ کے اعزاز میں اپنے گھر پر فنی پیشکش کی ایک تقریب منعقد کی ہے، جنہیں نومبر ۲۰۲۲ میں اوپیندر ناتھ برہم ٹرسٹ (یو این بی ٹی) کے ذریعہ ۱۹واں ’یو این برہم سولجر آف ہیومینٹی ایوارڈ‘ دیا گیا تھا۔

بوڈو برادری کے ڈانسروں اور مقامی موسیقاروں کی پیشکش کا ویڈیو دیکھیں

رقاصائیں اس پیشکش کے لیے تیاری کر رہی ہیں، اور گولاپی کے گھر پر گوبردھن بلاک کے مقامی موسیقار اکٹھا ہونے لگے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک نے اپنے سر پر سبز اور پیلے ارنائی یا مفلر باندھا ہوا ہے اور گھوٹ گوسلا جیکٹ پہنا ہے۔ عام طور پر یہ پوشاک ثقافتی یا مذہبی تہواروں کے دوران بوڈو مرد پہنتے ہیں۔

وہ اپنے آلات موسیقی نکالتے ہیں – سیفونگ (لمبی بانسری)، کھام (ڈرم)، اور سیرجا (وائلن) – جو عام طور پر بوڈو تہواروں کے دوران بجائے جاتے ہیں۔ ہر ساز کو ارنائی سے سجایا گیا ہے، جو روایتی ’’بوندورام‘‘ ڈیزائن کے مطابق ہے اور مقامی سطح پر تیار کیا گیا ہے۔

وہاں موجود موسیقاروں میں سے ایک کھرم داؤ بسوم تاری، جو کھام بجائیں گے، ناظرین کے طور پر آئے مقامی لوگوں کے چھوٹے گروپ کو مخاطب کرتے ہیں۔ وہ اطلاع دیتے ہیں کہ سوبونشری اور باگورومبا رقص پیش کیے جائیں گے۔ ’’باگورومبا عام طور پر موسم بہار کے دوران یا فصل کی کٹائی کے بعد، عموماً بیساگو جشن کے دوران پرفارم کیا جاتا ہے۔ یہ شادی کے دوران بھی جوش و خروش کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔‘‘

رنجیت بسوم تاری کو سیرجا (وائلن) بجاتے ہوئے دیکھیں

ڈانسروں کے اسٹیج پر پرفارم کرنے کے فوراً بعد، رنجیت بسوم تاری آتے ہیں۔ وہ سیرجا کی تنہا پیشکش کر کے شو کا خاتمہ کرتے ہیں۔ وہ یہاں کے ان فنکاروں میں سے ایک ہیں جو معاش کے لیے شادیوں میں بھی پرفارم کرتے ہیں۔ اس دوران، گولاپی اپنے مہمانوں کے لیے کھانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں، جسے پکانے کے لیے انہوں نے پوری صبح محنت کی تھی۔

وہ میز پر کھانا لگاتی ہیں اور سوبائی جنگ سامو (گھونگھا اور کالے چنے سے بنا پکوان)، تلی ہوئی بھانگن مچھلی، اونلا جنگ داؤ بیدور (چکن کری کے ساتھ مقامی قسم کا چاول)، کیلے کے پھول اور سور کا گوشت، جوٹ کے پتے، چاول کی شراب اور اُلٹی مرچ (برڈ آئی چلی) پیش کرتی ہیں۔ ایک دلکش پرفارمنس کے بعد اب دعوت کا ماحول بن چکا ہے، جس کا ہر کوئی ذائقہ لے رہا ہے۔

مترجم: محمد قمر تبریز

Himanshu Chutia Saikia

Himanshu Chutia Saikia is an independent documentary filmmaker, music producer, photographer and student activist based in Jorhat, Assam. He is a 2021 PARI Fellow.

Other stories by Himanshu Chutia Saikia
Text Editor : Riya Behl

Riya Behl is a multimedia journalist writing on gender and education. A former Senior Assistant Editor at People’s Archive of Rural India (PARI), Riya also worked closely with students and educators to bring PARI into the classroom.

Other stories by Riya Behl
Translator : Qamar Siddique

Qamar Siddique is the Translations Editor, Urdu, at the People’s Archive of Rural India. He is a Delhi-based journalist.

Other stories by Qamar Siddique