سنگھو بارڈر پر کسانوں کا آنا جانا، آندولن کا بڑھتے جانا
ہریانہ-دہلی سرحد پر بیٹھے کسان، ہفتوں سے چلے آ رہے احتجاجی مظاہرے کے ساتھ ساتھ اپنی فصلوں اور کھیتوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے، اس لیے انہوں نے رِلے کی تیاری کی ہے – کچھ کسان تھوڑے وقت کے لیے اپنے گاؤں لوٹتے ہیں، وہیں دوسرے کسان سنگھو بارڈر پر ان کی جگہ لے لیتے ہیں