سال ۲۱-۲۰۲۰ میں دہلی کی سرحد پر ہوئے کسان آندولن کے دوران لکھی گئی یہ نظم جمہوریت میں احتجاج کی آوازوں کا جشن مناتی ہے۔ اسے پنجاب کے عوامی شاعر سرجیت پاتر نے لکھا ہے، جن کا ۱۱ مئی ۲۰۲۴ کو انتقال ہو گیا۔ ان کی یاد میں قارئین کے لیے پیش ہے یہ نظم…
پاری بھاشا، ہندوستانی زبانوں میں ترجمے کا ہمارا ایک منفرد پروگرام ہے جو رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ پاری کی اسٹوریز کو ہندوستان کی کئی زبانوں میں ترجمہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پاری کی ہر ایک اسٹوری کے سفر میں ترجمہ ایک اہم رول ادا کرتا ہے۔ ایڈیٹروں، ترجمہ نگاروں اور رضاکاروں کی ہماری ٹیم ملک کے متنوع لسانی اور ثقافتی منظرنامہ کی ترجمانی کرتی ہے اور اس بات کو بھی یقینی بناتی ہے کہ یہ اسٹوریز جہاں سے آئی ہیں اور جن لوگوں سے ان کا تعلق ہے اُنہیں واپس پہنچا دی جائیں۔
Illustration
Labani Jangi
لابنی جنگی مغربی بنگال کے ندیا ضلع سے ہیں اور سال ۲۰۲۰ سے پاری کی فیلو ہیں۔ وہ ایک ماہر پینٹر بھی ہیں، اور انہوں نے اس کی کوئی باقاعدہ تربیت نہیں حاصل کی ہے۔ وہ ’سنٹر فار اسٹڈیز اِن سوشل سائنسز‘، کولکاتا سے مزدوروں کی ہجرت کے ایشو پر پی ایچ ڈی لکھ رہی ہیں۔
Translator
Qamar Siddique
قمر صدیقی، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ٹرانسلیشنز ایڈیٹر، اردو، ہیں۔ وہ دہلی میں مقیم ایک صحافی ہیں۔