’شَیلا نرتیہ‘ چھتیس گڑھ کے سرگوجا اور جش پور ضلعوں کا ایک مشہور مقامی رقص (فوک ڈانس) ہے۔ راجواڑے، یادو، نائک، مانک پوری برادریوں کے لوگ یہ رقص کرتے ہیں۔ سرگوجا ضلع کے لہپترا گاؤں سے تعلق رکھنے والے کرشن کمار راجواڑے بتاتے ہیں، ’’ہم شیت تہوار کے دن سے رقص کرنا شروع کرتے ہیں۔ چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ کے بقیہ علاقوں میں یہ تہوار چھیرچھیرا کے نام سے بھی مشہور ہے۔‘‘
شیلا نرتیہ کرنے والے ۱۵ لوگوں کا ایک گروپ، ریاست کی طرف سے منعقد دستکاری کے میلہ میں پرفارم کرنے کے لیے چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور آیا ہوا ہے۔ کرشن کمار بھی اسی گروپ کا حصہ ہیں۔
یہ رنگوں سے بھرا ایک رقص ہے، جسے پرفارم کرنے والے لوگ چٹخ دار رنگ کے کپڑوں میں ملبوس، سر پر پگڑی باندھے اور ہاتھوں میں ڈنڈے لے کر کرتے ہیں۔ اس رقص میں بانسری، ماندر، مہوری اور جھال جیسے آلات موسیقی کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اس رقص کو صرف مرد کرتے ہیں، جن میں سے کچھ لوگ اپنی پوشاک میں مور کے پر بھی باندھ لیتے ہیں اور یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ مور بھی رقص کرنے والے گروپ کا حصہ ہیں۔
چھتیس گڑھ میں آدیواسیوں کی ایک بڑی آبادی رہتی ہے۔ یہاں کے زیادہ تر لوگ کھیتی باڑی کرتے ہیں، جس کی جھلک اس خطہ کے رقص و موسیقی میں بھی دیکھنے کو ملتی ہے۔ فصل کی کٹائی مکمل ہو جانے کے بعد، مقامی لوگ رقص کرتے ہوئے پورے گاؤں میں گھومتے ہیں اور خوشیاں مناتے ہیں۔
مترجم: محمد قمر تبریز