لوگ-ہمیں-ایسے-گھورتے-ہیں-جیسے-ہم-کوئی-بھوت-ہوں

Kolhapur, Maharashtra

Apr 12, 2019

’لوگ ہمیں ایسے گھورتے ہیں جیسے ہم کوئی بھوت ہوں‘

اِچلکرنجی شہر میں ٹرانس جینڈر (مخالف جنس) افراد کو ہر جگہ تفریق کا سامنا کرنا پڑتا ہے – گھر میں، اسکول میں، رہائش میں، سڑک پر۔ وہ عام لوگوں کے طور پر دیکھے جانے اور تھوڑی عزت کے ساتھ کام پانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں

Want to republish this article? Please write to [email protected] with a cc to [email protected]

Author

Minaj Latkar

مِناج لتکر ایک آزاد صحافی ہیں۔ وہ ساوتری بائی پھولے یونیورسٹی، پونہ سے جینڈر اسٹڈیز میں ایم اے کر رہی ہیں۔ یہ مضمون پاری کے ایک انٹرن کے طور پر ان کے کام کا حصہ ہے۔

Translator

Qamar Siddique

قمر صدیقی، پیپلز آرکائیو آف رورل انڈیا کے ٹرانسلیشنز ایڈیٹر، اردو، ہیں۔ وہ دہلی میں مقیم ایک صحافی ہیں۔