شمالی چھتیس گڑھ کے ہسدیو اَرَند جنگلات کے ۱۶ گاؤوں نے اپنے علاقے میں مجوزہ کوئلہ کانکنی کے دوران بے گھر ہونے کی تشویش کو لے کر اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے، دسمبر ۲۰۱۴ میں گرام سبھائیں کیں۔ انھوں نے حکومت سے پی ای ایس اے اور فاریسٹ رائٹس ایکٹ کو نافذ کرنے کی بھی درخواست کی۔ یہ دونوں قوانین مقامی آدیواسیوں اور جنگل میں زندگی گزارنے والی برادریوں کے حقوق کو تسلیم کرتے ہیں، اور قدرتی وسائل سے متعلق فیصلہ لینے کے عمل میں ان کی حصہ داری کو یقینی بناتے ہیں، جس میں یہ بھی شامل ہے کہ جنگلوں کو ختم کرنے سے پہلے ان کی منظوری لی جائے۔
قراردادیں اور تصویریں، بشکریہ ہسدیو اَرَند بچاؤ سنگھرش سمیتی، یہ ہسدیو ارند جنگلات، اور اس علاقے کی برادریوں کی زمینوں اور ان کے ذریعہ معاش کو بچانے کے لیے گاؤں کی سطح پر قائم کی گئی ایک تنظیم ہے۔
یہ بھی دیکھیں : صرف ایک کوئلہ بلاک نہیں